اسلام آباد(نیو ز ڈیسک) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کی ضرورت نہیں اور نہ ہی ان کی تیاری کا کوئی ارادہ ہے، تاہم یورینیئم افزودگی کے معاملے پر ملک کسی دباؤ کو قبول نہیں کرے گا۔اپنے خطاب میں انہوں نے واضح کیا کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ ختم ہو چکا ہے، موجودہ حالات میں واشنگٹن سے بات چیت ایران کے مفاد میں نہیں بلکہ نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ امریکا چاہتا ہے ایران اپنے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے اور دیگر میزائل پروگرام کو ترک کر دے، مگر دھمکیوں کے تحت مذاکرات کرنا دباؤ کے سامنے جھکنے کے مترادف ہوگا، اور ایک خوددار قوم ایسا کبھی نہیں کرتی۔انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے بھی یورینیئم افزودگی کو روکنے میں ناکام رہیں گے، کیونکہ اس شعبے میں ایران کے پاس درجنوں نہیں بلکہ سینکڑوں ماہرین موجود ہیں جو اس عمل کو جاری رکھ سکتے ہیں۔















































