منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

ہالی ووڈ کے فنکاروں کا اسرائیلی اداروں کے بائیکاٹ کا اعلان

datetime 10  ستمبر‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی)ہالی ووڈ کی فلمی صنعت کیمنتظمین کے مطابق سینکڑوں سینئرعہدیداروںنے ایک عہد نامے پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت وہ بعض اسرائیلی فلمی اداروں کا بائیکاٹ کریں گے، جن میں فیسٹیولز، نشریاتی ادارے اور پروڈکشن کمپنیاں شامل ہیں، کیونکہ یہ ادارے فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی اور نسلی امتیاز میں ملوث ہیں۔سینما ورکرز فار فلسطین نامی گروپ نے ایک کھلا خط شائع کیا ہے ،جس پر ہالی ووڈ کی نمایاں شخصیات جیسے ایما اسٹون، ایو ایڈیبیری، آوا ڈوورنے، اولیویا کولمین، یورگوس لانتھیموس، رض احمد، روب ڈیلینی، خاویر بارڈِم، ٹِلڈا سوئِنٹن، سنتھیا نِکسن اور بہت سے دیگر نے دستخط کیے ہیں۔

تنظیم کے مطابق، جب پہلی بار یہ عہد پیش کیا گیا تھا، فلمی صنعت سے وابستہ 3000 سے زیادہ لوگوں کے دستخط حاصل کیے جا چکے ہیں۔کھلے خط میں کہا گیا: ہم بطور ہدایتکار، اداکار، کارکنان اور ادارے جو فلمی صنعت سے جڑے ہیں، اس حقیقت کو سمجھتے ہیں کہ سنیما تصورات کو تشکیل دینے کی طاقت رکھتا ہے۔ اس نازک وقت میں، جب بہت سی حکومتیں غزہ میں قتل عام کو ممکن بنا رہی ہیں، ہم پر لازم ہے کہ اس جاری خوفناک صورتحال میں شریک ہونے کو روکنے کے لیے اپنی پوری کوشش کریں۔گروپ نے وضاحت کی کہ اس عہد کی تحریک انھیں اس اقدام سیملی ہے جو ڈائریکٹرز یونائیٹڈ اگینسٹ اپارتھائیڈ کے نام سے تھی، جنہوں نے جنوبی افریقہ میں نسلی امتیاز کے نظام کے دوران اپنی فلمیں دکھانے سے انکار کیا تھا۔

تنظیم نے اشارہ کیا کہ اس نے اسرائیل کی تمام فلمی اداروں کے مکمل بائیکاٹ کی اپیل نہیں کی، لیکن اپنی ویب سائٹ پر یہ واضح کیا ہے کہ اسرائیلی سرکاری اور نجی نشریاتی ادارے دہائیوں سے اب تک اسرائیل کی شبیہ کو سنوارنے، اس کے جنگی جرائم پر پردہ ڈالنے اور انہیں جواز فراہم کرنے میں شریک رہے ہیں۔اس کے علاوہ، اس نے کہا کہ بڑے فلمی میلوں، جن میں یروشلم فلم فیسٹیول، حیفہ انٹرنیشنل فیسٹیول وغیرہ شامل ہیں، اب بھی اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں، حالانکہ ممتاز ماہرین جو کچھ غزہ میں ہو رہا ہے، اسے فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی قرار دیتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…