اسلام آباد (نیوز ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے بھارت اور روس اب چین کے قریب ہو چکے ہیں، اور انہوں نے ان تینوں ممالک کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق، چین میں چینی صدر، روسی صدر اور بھارتی وزیراعظم کی ملاقات کے بعد امریکی صدر کی جانب سے یہ ردعمل سامنے آیا۔ سوشل میڈیا پر جاری اپنے پیغام میں ٹرمپ نے کہا، “لگتا ہے بھارت اور روس گہرے اور تاریک ترین چین کے ہو گئے ہیں، خدا کرے ان کا مستقبل طویل اور مستحکم ہو۔”یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے اجلاس کے بعد چین کی قیادت میں ایک نئے عالمی نظام کے قیام کی چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں۔
ادھر امریکی صدر نے بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات پر سخت مؤقف اپناتے ہوئے واضح کیا کہ بھارت پر عائد 50 فیصد ٹیرف میں کسی نرمی کا ارادہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت طویل عرصے سے امریکا کے ساتھ یکطرفہ تجارتی پالیسی پر عمل کرتا رہا، جس کے باعث امریکی صنعت متاثر ہوئی۔انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ امریکی موٹرسائیکل ساز کمپنی ہارلے ڈیوڈسن بھارت میں اپنی مصنوعات فروخت نہیں کر پا رہی تھی کیونکہ وہاں 200 فیصد ٹیرف عائد تھا، جس کے بعد کمپنی کو ٹیکس سے بچنے کے لیے بھارت میں اپنا پلانٹ لگانا پڑا۔ٹرمپ نے مزید کہا کہ موجودہ امریکی پالیسیوں کی بدولت دنیا بھر کی کمپنیاں امریکا میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں، جن میں چین، میکسیکو اور کینیڈا کی کار ساز کمپنیاں بھی شامل ہیں، جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور معیشت مضبوط ہوگی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی جانب سے حالیہ ٹیرف ختم کرنے کی پیشکش کو مسترد کر دیا گیا ہے کیونکہ یہ قدم اب بہت تاخیر سے اٹھایا جا رہا ہے، جبکہ یہ اقدام برسوں پہلے ہونا چاہیے تھا۔