واشنگٹن (این این آئی)امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد زائد ٹیرف اس لیے لگایا کہ وہ روس سے تیل خرید رہا تھا، مگر مودی نے امریکی ٹیکس بھارتی عوام پر تھوپ دیئے اور تیل خریداری جاری رکھی۔اب انکشاف ہوا ہے کہ اس عمل سے کھرب پتی مکیش امبانی کو مالی فائدہ ہو رہا تھا، اسی لیے وہ ختم نہیں کیا گیا۔
گویا مودی نے گجراتی ہم وطن امبانی کی خاطر اپنے وطن کا نقصان کردیا۔یہ لالچ واقربا پروی کی کوکھ سے جنم لیتی بدترین داستان ِغداری ہے۔ ہالینڈ کی تنظیم، ریسرچ آن انرجی اینڈ کلین ایئر کے مطابق بھارت میں مکیش امبانی کی جام نگر والی ریفائنری روسی تیل کی سب سے بڑی خریدار ہے۔یوکرین جنگ سے پہلے وہ صرف 2 فیصدروسی تیل خریدتی تھی، اب اس کا 52 فیصد تیل روس سے آتا۔ اہم ترین بات یہ کہ بیشترروسی تیل بھارت میں استعمال نہیں ہوتا، امبانی اسے بیرون ملک بیچ رہا ہے۔