اسلام آباد (نیوز ڈیسک)بنگلہ دیش نے بھارت کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی سرزمین پر بنگلہ دیش مخالف سرگرمیوں کی اجازت نہ دی جائے۔’’جیو نیوز‘‘ کے مطابق ڈھاکا حکومت نے نئی دہلی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری اقدامات کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ کوئی بھی بنگلہ دیشی شہری بھارت میں بیٹھ کر اپنے ملک کے خلاف سرگرم نہ ہو۔بنگلہ دیشی وزارتِ خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ بھارت میں کالعدم جماعت ’’بنگلہ دیش عوامی لیگ‘‘ کے دفاتر فوری طور پر بند کیے جائیں، کیونکہ اس جماعت کے متعدد اہم رہنما انسانیت کے خلاف سنگین جرائم میں مفرور ہیں۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ 21 جولائی 2025 کو اسی جماعت کے رہنماؤں نے دہلی پریس کلب میں ایک این جی او کے نام پر عوامی رابطہ مہم چلائی اور صحافیوں میں کتابچے تقسیم کیے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، اس جماعت کی بھارت میں سرگرمیاں تیزی سے بڑھ رہی ہیں، جو نہ صرف بنگلہ دیشی عوام کے لیے باعث تشویش ہیں بلکہ ریاستی سالمیت کے لیے بھی خطرہ سمجھی جا رہی ہیں۔ڈھاکا حکومت نے خبردار کیا کہ اس طرح کی پیش رفت دونوں ملکوں کے تعلقات اور عوامی اعتماد کو نقصان پہنچا سکتی ہے اور جذباتی ردعمل کو جنم دے سکتی ہے، جس کے نتیجے میں دوطرفہ تعاون متاثر ہوگا۔یاد رہے کہ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے 12 مئی 2025 کو سابق وزیر اعظم حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ اور اس کی ذیلی تنظیموں پر پابندی عائد کر دی تھی۔
Activities by the banned BANGLADESH AWAMI LEAGUE on Indian soil risks long-term friendship and multifarious engagements between #Bangladesh & #India as also mutual trust and respect between two (🇧🇩-🇮🇳) #people. pic.twitter.com/nzVqKaajNE
— Ministry of Foreign Affairs (@BDMOFA) August 20, 2025