جمعرات‬‮ ، 31 جولائی‬‮ 2025 

مصر سے سمندر میں پھینکی گئی اناج کی بوتلیں معجزاتی طور پر غزہ پہنچ گئیں

datetime 30  جولائی  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)اسرائیلی محاصرے اور غزہ میں شدید غذائی قلت کے خلاف جہاں دنیا بھر میں مظاہرے جاری ہیں، وہیں مصر کے شہریوں نے ایک منفرد اور جذباتی مہم کا آغاز کیا ہے۔ “سمندر سے سمندر تک” نامی اس مہم کا مقصد یہ ہے کہ کسی بھی طرح غزہ کے بھوکے اور محصور لوگوں تک بنیادی خوراک پہنچائی جا سکے۔اس مہم کے تحت مصری عوام پلاسٹک کی خالی بوتلوں میں چاول، دالیں، گندم اور آٹا بھر کر انہیں بحیرہ روم کے پانیوں میں چھوڑ رہے ہیں، اس امید پر کہ یہ امدادی سامان غزہ کے ساحلوں تک پہنچ جائے گا۔حالیہ دنوں میں ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں ایک فلسطینی شہری نے سمندر سے بہتی ایک بوتل پکڑی جس میں دال موجود تھی۔

اس نے نہایت جذباتی انداز میں اس بوتل کو بھیجنے والے مصری شخص کا شکریہ ادا کیا اور اس لمحے کو کیمرے میں قید کیا۔یہ مخصوص بوتل 23 جولائی کو ایک مصری شخص نے غزہ کے مظلوم شہریوں تک امداد کی نیت سے سمندر میں ڈالی تھی۔ اس عمل کو عوامی سطح پر بے حد سراہا جا رہا ہے، کیونکہ یہ علامتی مگر اثر انگیز انداز میں فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار ہے۔سوشل میڈیا پر شائع ہونے والی دیگر ویڈیوز میں بھی دکھایا گیا ہے کہ مزید فلسطینیوں کو ایسی بوتلیں ملی ہیں جن میں چاول یا دیگر ضروری اشیاء موجود تھیں۔ صارفین نے ان مناظر پر حیرت اور خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف اللہ ہی ہے جو ایسے مشکل حالات میں بھی راہیں نکالتا ہے۔ایک صارف نے لکھا، “جب نیت خالص ہو، تو راستے خود بن جاتے ہیں۔” دوسرے نے کہا، “یہ ایک سادہ مگر بے مثال نیکی ہے، جو اپنے انجام تک پہنچ گئی۔”غزہ میں امدادی قافلوں پر سخت اسرائیلی پابندیوں کی وجہ سے گزشتہ کئی ماہ سے خوراک کی شدید قلت ہے۔ صورتحال اس قدر بگڑ چکی ہے کہ انسانی جانیں خطرے میں ہیں۔اقوام متحدہ کی نگرانی میں کام کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی خوراک سے متعلق تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں قحط اب محض ایک خطرہ نہیں بلکہ ایک تلخ حقیقت بن چکا ہے۔ اگر انسانی بنیادوں پر امدادی اداروں کو فوری اور غیر مشروط رسائی نہ دی گئی تو اس بحران کو روکنا ممکن نہیں ہوگا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…