اسلام آباد (نیوز ڈیسک)واشنگٹن سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ایک امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے سابق قریبی ساتھی اور دنیا کے معروف ارب پتی کاروباری شخصیت ایلون مسک کو امریکہ بدر کرنے کے امکان پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔یہ بات اس وقت سامنے آئی جب فلوریڈا میں ایک صحافی نے ٹرمپ سے استفسار کیا کہ کیا وہ ایلون مسک کو ان کے ٹیکس پالیسی کے خلاف مؤقف پر ملک سے نکالنے کا ارادہ رکھتے ہیں؟ اس پر ٹرمپ کا مبہم جواب تھا:
“پتہ نہیں، ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے۔”ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ ایلون مسک ان خدشات کا شکار ہیں کہ وہ الیکٹرک گاڑیوں سے متعلق پالیسی فوائد کھو بیٹھے ہیں، اور یہ بھی ممکن ہے کہ وہ مزید مراعات سے بھی ہاتھ دھو بیٹھیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ اپنا ٹیکس بل منظور کروانے میں کامیاب ہوں گے۔یاد رہے کہ ایلون مسک جنوبی افریقا میں پیدا ہوئے تھے اور وہ امریکی شہریت رکھتے ہیں۔ حالیہ دنوں میں انہوں نے ری پبلکن جماعت کے مجوزہ ٹیکس بل کی سخت مخالفت کی ہے، جس کے نتیجے میں الیکٹرک گاڑیوں کی خرید پر دیے جانے والے کنزیومر کریڈٹ کا خاتمہ ممکن ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق الیکٹرک کاروں کی تیزی سے بڑھتی ہوئی فروخت کی ایک بڑی وجہ یہی کنزیومر کریڈٹ اسکیم ہے۔ اگر یہ سہولت ختم ہوئی تو نہ صرف گاڑیوں کی فروخت متاثر ہوگی بلکہ ٹیسلا جیسی کمپنیوں کو مالی دھچکا بھی لگ سکتا ہے، جن کے مالک ایلون مسک ہیں۔