اسلام آباد( نیوز ڈیسک) بھارتی ریاست بھوپال میں پولیس نے ایک 23 سالہ خاتون کو گرفتار کیا ہے جو شادی کے بہانے مردوں کو لوٹ کر فرار ہو جاتی تھی۔ انورادھا پاسوان نامی اس خاتون نے صرف سات ماہ کے دوران ملک کی مختلف ریاستوں میں 25 افراد سے شادی کی اور انہیں قیمتی سامان سے محروم کر کے غائب ہو گئی۔پولیس حکام کے مطابق انورادھا پر متعدد افراد کو دھوکہ دے کر شادی کرنے اور بعد ازاں ان کے گھروں سے زیورات، نقد رقم اور قیمتی اشیاء چرا کر فرار ہونے کے الزامات ہیں۔
اسے میڈیا میں “لوٹ کر بھاگ جانے والی دلہن” کے نام سے پکارا جا رہا ہے۔یہ معاملہ اُس وقت کھلا جب ریاست راجستھان کے ضلع سوئی مادھوپور کے ایک شہری، وشنو شرما، نے پولیس میں شکایت درج کروائی۔ وشنو شرما کے مطابق ایک ایجنٹ نے دو لاکھ روپے کے عوض 20 اپریل کو اس کی انورادھا سے کورٹ میرج کرائی، لیکن شادی کے صرف بارہ دن بعد یعنی 2 مئی کو وہ خاتون گھر کا سارا قیمتی سامان لے کر رفوچکر ہو گئی۔تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ انورادھا نے قانونی دستاویزات کے ساتھ شادی کی رسم ادا کی، چند روز شوہر کے ساتھ رہی اور موقع ملتے ہی گھر کا صفایا کر کے غائب ہو گئی۔
وشنو شرما کو دھوکہ دینے کے بعد بھی وہ رکی نہیں بلکہ بھوپال میں ایک اور مرد کو بھی اپنے جال میں پھنسایا اور اس سے بھی شادی رچائی۔مزید چھان بین کے دوران پتہ چلا کہ انورادھا کبھی اتر پردیش کے مہاراج گنج ضلع میں ایک اسپتال میں ملازمت کرتی تھی۔ گھریلو جھگڑے کے بعد وہ بھوپال منتقل ہوئی اور وہاں ایک ایسے گروہ سے وابستہ ہو گئی جو ایجنٹس کے ذریعے جعلی شادیاں کرواتا تھا۔پولیس کے مطابق یہ ایجنٹ واٹس ایپ پر خواتین کی تصاویر شیئر کرتے اور دلہن فراہم کرنے کے عوض متاثرین سے دو سے پانچ لاکھ روپے وصول کرتے تھے۔ اس گروہ کا مقصد محض فراڈ کے ذریعے پیسے بٹورنا تھا۔پولیس نے انورادھا کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور اس کے دیگر ساتھیوں کی تلاش بھی جاری ہے۔