جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

چین نے پورے ’’اروناچل پردیش‘‘ کو چین کا حصہ قرار دیدیا

datetime 15  مئی‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بھارت نے چین کی جانب سے ریاست اروناچل پردیش کے مختلف علاقوں کو نئے نام دینے کے حالیہ اقدام کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ بھارتی وزارتِ خارجہ نے واضح موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اروناچل پردیش بھارت کا ایک ناگزیر اور ناقابلِ تقسیم حصہ ہے، اور اس پر چین کی کسی بھی قسم کی نامزدگی یا دعویٰ کوئی فرق نہیں ڈال سکتا۔

چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بیجنگ نے اروناچل پردیش کے جن علاقوں کے نام بدلے ہیں، وہ چین کی خودمختار حدود میں آتے ہیں، اور وہ اس علاقے کو “زَنگ نان” یعنی جنوبی تبت کا حصہ تصور کرتا ہے۔ تاہم بھارت نے اس دعوے کو ہمیشہ مسترد کیا ہے۔

بھارتی دفتر خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے اپنے بیان میں کہا کہ صرف نام تبدیل کرنے سے یہ حقیقت نہیں بدلے گی کہ اروناچل پردیش بھارت کا لازم و ملزوم حصہ تھا، ہے اور رہے گا۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ چین نے اروناچل پردیش کے جغرافیائی نام تبدیل کیے ہوں۔ اس سے قبل 2023 میں بھی بیجنگ نے تقریباً 30 مقامات کو نئے نام دیے تھے جنہیں نئی دہلی نے غیر سنجیدہ اور بے بنیاد قرار دیا تھا۔

یہ صورت حال ایسے وقت میں پیش آئی ہے جب چین اور بھارت نے حال ہی میں مغربی ہمالیہ کے علاقے میں کئی سال سے جاری سرحدی کشیدگی کو کم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں ممالک نے افواج کے جزوی انخلاء پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ اسی دوران بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ سنگین فوجی جھڑپوں کے بعد سیزفائر کا اعلان بھی ہوا ہے۔

چین اور بھارت کے درمیان 3,800 کلومیٹر طویل سرحدی تنازعہ ایک پرانا مسئلہ ہے، جو 1962 کی جنگ سے لے کر 2020 میں وادی گلوان کی خونریز جھڑپوں تک مختلف اوقات میں کشیدگی کا سبب بنتا رہا ہے۔ خطے کی موجودہ صورتحال میں کشیدگی دوبارہ بڑھنے کے امکانات کو مکمل طور پر رد نہیں کیا جا سکتا، اور بین الاقوامی سطح پر اس تنازعے پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…