اتوار‬‮ ، 07 دسمبر‬‮ 2025 

دنیا کا سب سے لمبا ٹریفک جام جو 12 دن تک جاری رہا

datetime 5  اپریل‬‮  2025 |

بیجنگ (خصوصی رپورٹ)  دنیا کے سب سے بڑے اور طویل ترین ٹریفک جام کا انوکھا واقعہ اگست 2010ء میں چین کے صوبہ ہیبئی (Hebei) اور بیجنگ کے درمیان پیش آیا، جب لاکھوں افراد پورے بارہ دن تک ایک شدید ٹریفک جام میں پھنسے رہے۔
یہ ٹریفک جام 14 اگست سے 26 اگست 2010ء تک جاری رہا، جو چین کی معروف چائنا نیشنل ہائی وے 110 (China National Highway 110) پر پیش آیا۔ اس شاہراہ پر روزمرہ معمولات سے کہیں زیادہ بھاری ٹریفک، خاص طور پر کوئلہ لے جانے والے ٹرکوں کی تعداد میں اضافے، سڑک کی مرمت کے جاری کام، اور کئی گاڑیوں کے اچانک خراب ہو جانے کی وجہ سے ایک انتہائی غیر معمولی صورتحال پیدا ہو گئی۔ نتیجتاً گاڑیوں کی ایک ایسی طویل قطار لگ گئی جو 100 کلومیٹر سے بھی زیادہ طویل تھی۔

ہر روز صرف 1 کلومیٹر کی پیش رفت
صورتحال اس قدر ابتر تھی کہ ٹریفک میں پھنسی ہوئی ہر گاڑی روزانہ بمشکل صرف 1 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر پاتی۔ ڈرائیورز اور مسافروں کو کھانے، پانی اور دیگر بنیادی ضروریات کے لیے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

سڑک کنارے چھوٹا شہر بسا دیا گیا
اس طویل جام کے دوران لوگوں نے سڑک کنارے عارضی دکانیں، کھانے کے اسٹال، اور حتیٰ کہ آرام کے لیے خیمے بھی لگا لیے۔ ایک طرح سے ہائی وے کے کنارے ایک “عارضی شہر” آباد ہو گیا تھا، جہاں پانی، سگریٹ، نوڈلز اور دیگر اشیائے ضرورت کئی گنا زیادہ قیمتوں پر فروخت کی جا رہی تھیں۔

حکومت اور پولیس کی مداخلت
حکومتی اداروں اور پولیس نے صورت حال کو قابو میں لانے کے لیے کوششیں شروع کیں۔ ٹریفک پولیس نے مختلف روٹس پر گاڑیوں کو موڑنا شروع کیا، مرمت کا کام تیز کیا گیا، اور سڑک پر پھنسے ہوئے افراد کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے گئے۔

اس واقعے سے کیا سیکھا گیا؟
یہ واقعہ دنیا بھر میں میڈیا کی شہ سرخیوں کی زینت بنا اور اربوں لوگوں نے اس غیر معمولی صورتحال کو سوشل میڈیا اور نیوز چینلز کے ذریعے دیکھا۔ اس حادثے نے چینی حکومت کو اپنی ٹریفک مینجمنٹ اور انفراسٹرکچر پر نظر ثانی پر مجبور کر دیا۔

دنیا کا سب سے طویل ٹریفک جام
یہ واقعہ اب تک دنیا کا سب سے طویل ٹریفک جام تسلیم کیا جاتا ہے، جو نہ صرف اس کی طوالت بلکہ اس کی شدت، اثرات اور دنیا بھر میں اس کی بازگشت کے حوالے سے ایک تاریخی حیثیت رکھتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات


میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…