پیرس(این این آئی) فرانس میں ایک سابق سرجن جوئل لی سکورنیک پر 25 سال کے دوران تقریبا تین سو مریضوں، جن میں زیادہ تر بچے شامل ہیں، ان کےزیادتی اور جنسی حملوں کا سنگین الزام عائد کیا گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق74 سالہ جوئل لی سکورنیک پر 111 ریپ اور 189 جنسی حملوں کے الزامات ہیں، جن میں سے 256 متاثرین کی عمر 15 سال سے کم ہے۔یہ کیس 24 فروری کو عدالت میں پیش ہوگا، جس کی سماعت عوامی سطح پر ہوگی، تاہم بچوں کے بیانات بند دروازوں کے پیچھے ریکارڈ کیے جائیں گے۔
تفتیش میں ہولناک انکشافات سامنے آئیں ہیں جس کے مطابق ملزم نے 1989 سے 2014 کے دوران مختلف اسپتالوں میں مریضوں کو نشانہ بنایا۔ملزم کے گھر سے درجنوں گڑیاں، تین لاکھ فحش تصاویر اور باریک بینی سے لکھی گئی ڈائریاں برآمد ہوئیں۔ ڈائریوں میں اس نے خود کو پیڈوفائل قرار دیا اور اپنی حرکتوں کا ریکارڈ رکھا۔جوئل لی سکورنیک کو دسمبر 2020 میں اپنی دو بھانجیوں سمیت 4 بچوں پر جنسی حملے کے جرم میں 15 سال قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔فرانسیسی قانون کے مطابق، چاہے ملزم پر متعدد افراد کے ساتھ زیادتی ثابت ہو جائے، زیادہ سے زیادہ سزا 20 سال قید ہو سکتی ہے۔یہ کیس 2017 میں اس وقت منظر عام پر آیا جب 6 سالہ بچی نےزیادتیکا الزام لگایا، جس کے بعد مزید متاثرین کی شناخت ہوئی۔