نئی دہلی (این این آئی)بھارتی ریاست ہریانہ میں ایک نوجوان گیارہ سال سے بستر پر ہے۔ ہریش انجینیرنگ کا طالب علم تھا۔ 5 اگست 2013 کو وہ ایک عمارت سے گرگیا جس کے نتیجے میں اس کے حواس چلے گئے۔ تب سے اب تک وہ بستر پر ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق ہریش کے والد اشوک اور والدہ نرملا کی خواہش ہے کہ یوتھینیزیا کے ذریعے ان کے بیٹے کی زندگی ختم کردی جائے اور وہ اس کے اعضا عطیہ کردیں۔ نرملا رانا کہتی ہیں ہم تھک چکے ہیں۔
گیارہ سال سے جوان بیٹے کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔ اب زندگی کا کچھ بھروسا نہیں۔نرملا رانا کہتی ہیں میں اکثر یہ سوچ کر پریشان ہو جاتی ہوں کہ ہم نہ رہے تو ہمارے بیٹے کا کیا ہوگا، کون اس کا دھیان رکھے گا، اِس کی زندگی کو تسلسل دے پائے گا۔ہائی کورٹ نے ہریش کے کیس میں یوتھینیزیا کے استعمال کی اجازت اس لیے نہیں کہ وہ کسی بھی بیرونی سپورٹ کے بغیر زندہ ہے۔ اب سپریم کورٹ رولنگ کی مدد سے ہریش کے والدین پرامید ہیں کہ انہیں بیٹے کے لیے یوتھینیزیا کے استعمال کی اجازت مل جائے گی