منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

ہر بچے کی پیدائش پر ماہانہ 5 لاکھ روپے دینے کا اعلان

datetime 23  جون‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سیول (این این آئی)جنوبی کوریا میں حکومت کم ترین شرح پیدائش کے مسئلے کے حل کے لیے کروڑوں ڈالرز خرچ کرنے کے لیے تیار ہے۔کوریا ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کی وزارت خزانہ نے بچوں کی شرح پیدائش میں اضافے کے غرض سے والدین کی حوصلہ افزائی کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت انہیں ایک بڑے معاوضے کی پیش کش کی گئی ہے۔اس حوالے سے مقامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریا اس وقت دْنیا میں سب سے کم شرح پیدائش رکھنے والا ملک ہے اور کمی کو پورا کرنے کیلئے مذکورہ منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔

گزشتہ روز وزارت خزانی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سے قبل فی بچے کی پیدائش پر دیے جانے ماہانہ معاوضہ 1.5 ملین وان سے بڑھا کر 2.5 ملین وان کیا جا رہا ہے۔امریکی کرنسی میں یہ رقم 1,809 ڈالر کے برابر ہے جبکہ پاکستانی کرنسی میں یہ رقم 5لاکھ ایک ہزار 3سو روپے بنتی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ بچے کی پیدائش کے ایام میں اگر والدین کسی بچے کی دیکھ بھال کے لیے عارضی طور پر اپنی ملازمت چھوڑتے ہیں یا چھٹی لیتے ہیں تو انہیں یہ رقم انہیں معاضے کے طور پر دی جائے گی۔اس کے علاوہ حکومت بچوں کی دیکھ بھال کیلئے کی جانے والی والدین کی چھٹی کی مدت کو موجودہ 12 ماہ سے بڑھا کر 18 ماہ کردے گی۔یہ منصوبہ ان اقدامات میں شامل ہے جس میں ہاؤسنگ لون کی سہولت فراہم کرنا، بچوں کی تعداد میں اضافہ اور سستی ابتدائی تعلیم شامل ہے۔

یہ شرح پیدائش میں کمی کو روکنے کے لیے تیار کیے جا رہے ہیں، غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا میں گذشتہ برس شرح پیدائش 0.72 کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی تھی۔صدر یون سک یول نے بدھ کو اس مسئلے پربات کرنے کے لیے ایک اجلاس طلب کیا تھا جس سے ملک کی عمر بڑھنے کے عمل کو تیز کرنے اور پیداواری صلاحیت اور مالی صحت کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جنوبی کوریا کی سکڑتی ہوئی آبادی کی وجہ سے ملک کو ”قومی ہنگامی صورتحال” کا سامنا ہے۔بچوں کی پیدائش کے لیے نوجوانوں کی ہچکچاہٹ پر متعدد عوامل کو قرار دیا جاتا ہے۔ اس میں رہائش کے زیادہ اخراجات اور مسابقتی تعلیم کا منظرنامہ شامل ہے۔واضح رہے کہ جنوبی کوریا حکومت شرح پیدائش بڑھانے کی کوششوں پر اب تک کئی ارب ڈالر خرچ کرچکی ہے، تاہم اس کے مطلوبہ نتائج حاصل نہ ہوسکیاور اب تک بہت کم کامیابی ملی ہے۔



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…