نیویارک(این این آئی)اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ طالبان کو ملک میں خواتین کی تعلیم اور کام کرنے سے روکنا افغانستان کو پیچھے دھکیل دے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ نے کہا کہ ہم طالبان رہ نمائوں سے ملاقات کریں گے تاکہ بین الاقوامی اداروں میں خواتین کی ملازمت پر پابندی کے
ان کے فیصلے کو واضح کیا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ طالبان کے فیصلوں کی وجہ سے افغانستان میں امن اور استحکام کا حصول خطرے میں ہے۔اقوام متحدہ کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب دوسری طرف طالبان حکومت نے بنیاد پرستی کامظاہرہ کرتے ہوئے لڑکیوں کی تعلیم پرپابندی کے بعد ان کی ملازمت پربھی پابندی عاید کردی ۔افغانستان میں کام کرنے والی این جی اوز کے لیے لائسنس کی منظوری کے لیے ذمہ دار وزارت نے دیکھے گئے ایک خط میں کہا کہ اسلامی طرز کے مطابق سرڈھانپنے اور مقامی اور بین الاقوامی اداروں میں کام کرنے والی خواتین سے متعلق دیگر قواعد و ضوابط کی عدم تعمیل کے حوالے سے سنگین شکایات موصول ہوئی ہیں۔اپنی طرف سے ملک کے کئی دور دراز علاقوں میں انسانی ہمدردی کے کاموں میں شامل ایک بین الاقوامی تنظیم کے ایک سینیر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہم اتوار تک اپنی تمام سرگرمیاں معطل کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم جلد ہی تمام این جی اوز کے سینیر عہدیداروں کی ایک میٹنگ کریں گے تاکہ یہ فیصلہ کیا جا سکے کہ اس مسئلے سے کیسے نمٹا جائے۔یہ اعلان طالبان کی حکومت کی جانب سے افغان خواتین کے سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں میں غیر معینہ مدت کے لیے جانے پر پابندی کے فیصلے کے محض چار دن بعد سامنے آیا ۔