کثیرتعداد میں افغانوں کاایران سرحد پر پڑائو، بہت کم تعداد پار جانے میں کامیاب

10  اکتوبر‬‮  2021

کابل (این این آئی )افغانستان میں قریبا دوماہ قبل طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ایران کے ساتھ واقع سرحدی علاقے کا رخ کرنے والے افغانوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے لیکن ان میں سے بہت کم لوگ سرحد پار کرکے ایرانی علاقے میں داخل ہوسکے ہیں۔میڈیارپورٹس کے

مطابق صوبہ نیمروز کے سرحدی کمانڈرمحمد ہاشم حنظلہ نے بتایا کہ طالبان کے کنٹرول کے بعد سے سرحد پار جانے کی کوشش کرنے والے افراد کی تعداد روزانہ تین سے چار ہزار تک ہوچکی ہے۔افغانوں میں بہتر معاش کی تلاش میں بیرون ملک جانے کے رجحان میں اضافہ جنگ زدہ افغانستان میں تباہ کن معاشی اورانسانی بحرانوں کا بھی عکاس ہے۔اقوام متحدہ نے حال ہی میں خبردار کیا کہ ملک کی ایک تہائی آبادی کو قحط کے خطرے کا سامنا ہے۔حنظلہ نے بتایا کہ سرحد پار جانے والے لوگوں میں سے بہت کم کے پاس ایران میں داخلے کے لیے مطلوبہ کاغذات ہوتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ تاجروں اور اقامتی ویزے کے حامل افراد کے ساتھ ساتھ طبی علاج کاویزے رکھنے والے افراد کو ایرانی فورسز کی جانب سے روکا نہیں جاتا ہے اور قریبا 500 سے 600 افراد کو روزانہ ایرانی علاقے میں داخل ہونے کی اجازت دی جاتی ہے۔مگرجن لوگوں کے پاس سفری کاغذات نہیں ہوتے،ان کے لیے سرحدعبور کرنے کا تجربہ تکلیف دہ ثابت ہوسکتا ہے۔انھیں ایرانی سکیورٹی فورسز کے تشدد کا بھی نشانہ بننا پڑتا ہے۔ان ہی لوگوں میں سے ایک حیات اللہ نامی افغان کا ایرانی سکیورٹی فورسز نے تشدد کرکے ہاتھ توڑدیا تھا۔اس نے اپنا شدید زخمی ہاتھ دکھایا۔اس پر پٹی بندھی تھی لیکن اس کا زخم اتنا گہرا تھا کہ پٹی میں سے بھی خون رس رہا تھا۔تولیے جیسی پگڑی پہنے سرمئی رنگ کی ڈاڑھی والے حیات اللہ نے بتایا کہ ایرانی فوجیوں نے ہم سے پیسے بھی لے لیے مگر سرحد پار نہیں جانے دیا۔انھوں نے ہمیں اتنا مارا کہ ہمارے ہاتھ میں گہرازخم ہوگیا ہے۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…