ابوظہبی(این این آئی)متحدہ عرب امارات نے ریکارڈ توڑ بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہونے والے اماراتی خاندانوں کے گھروں کی مرمت کے لیے 54 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کا اعلان کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے کابینہ کے اجلاس کے بعد کہا کہ ہم نے شدید بارشوں سے نمٹنے کے حوالے سے بہت سبق سیکھا ہے، وزرا نے شہریوں کے گھروں کو پہنچنے والے نقصان سے نمٹنے کے لیے 2 ارب درہم کی منظوری دی ہے۔
یہ اعلان صحرائی ملک میں بے مثال سیلاب کے ایک ہفتے سے زائد کے بعد سامنے آیا ہے، جس نے سڑکوں کو ندیوں میں تبدیل کر دیا اور بین الاقوامی مسافروں کے لیے دنیا کا مصروف ترین دبئی ایئرپورٹ کو تعطل کا شکار کردیا۔یو اے ای کی سات ریاستوں میں سے ایک اور سب سے زیادہ متاثر ہونے والے دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم نے کہا کہ ایک وزارتی کمیٹی کو تفویض کیا گیا ہے کہ وہ اس معاملے کی پیروی کرے اور باقی وفاقی اور مقامی حکام کے تعاون سے معاوضہ ادا کرے۔یو اے ای میں 75 سال میں سب سے زیادہ ہونے والی بارشوں سے کم از کم 4 افراد ہلاک ہوئے، جن میں تین فلپائنی کارکن اور ایک اماراتی شامل ہیں۔ متحدہ عرب امارات کے حکام نے کوئی سرکاری اعداد و شمار جاری نہیں کیے ہیں۔شیخ محمد نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ کابینہ کے وزرا نے انفرااسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لینے اور حل تجویز کرنے کے لیے ایک دوسری کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صورتحال اپنی سنگینی میں بے مثال تھی لیکن ہم ایک ایسا ملک ہیں جو ہر تجربے سے سیکھتا ہے۔حالیہ بارشوں سے شہر کامل کے طور پر پیش کیا جانے والا دبئی سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں کئی دنوں تک سڑکوں پر پانی کھڑا رہا اور سیلاب گھروں میں داخل ہوگیا جس سے نظام زندگی درہم برہم ہوگیا۔ممتاز اماراتی تجزیہ کار عبدالخالق عبداللہ نے ایکس پر کہا کہ ہمیں تسلیم کرنا چاہیے کہ خدمات اور بحران کے انتظام میں ایک غیر معقول اور ناقابل قبول کمی اور انحطاط پیدا ہوا ہے۔انہوں نے غیر معمولی عوامی سرزنش میں مزید کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ مستقبل میں نہیں دہرایا جائے گا۔موسمیاتی ماہر فریڈریک اوٹو، جو موسم کے شدید واقعات پر گلوبل وارمنگ کے کردار کا جائزہ لینے کے ماہر ہیں، نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس بات کا بہت زیادہ امکان ہے کہ بارشیں انسانوں کی وجہ سے ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے زیادہ ہوگئی ہوں۔