لندن(این این آئی )بھارت کی خطے میں گریٹ ڈبل گیم بے نقاب ہوگئی ،ایک طرف تو مودی سرکار افعان امن عمل کو سبوتاژ کرنے کے در پے ہے دوسری طرف بھارت پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے مشن پر عمل پیرا ہوگیا، بھارت کی داعش کی پشت پناہی اور دہشتگر گروپوں کی فانسنگ کے نا قابل تردید ثبوت سامنے آگئے،میڈیارپورٹس کے مطابق کنگز کالج لندن میں ڈیفنس اسٹڈیز کے
ایک استاد اوی ناش پلوال نے اپنی کتاب میں لکھا کہ بھارت نے جموں و کشمیر میں دہشت گرد گروپوں کو کھڑا کرنے کی کوشش کی،افغان امن عمل سبوتاژ کرنا اور پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا بھی بھارت کا مشن بن گیا،بھارت کی خطے میں ڈبل گیم تو بڑے عرصے سے جاری تھی لیکن ایک گریٹ ڈبل گیم 2019 میں شروع ہوئی، ابتدائی نتائج 2020 میں آنے کا ہدف رکھا گیا مگر کورونا کی وجہ سے تعطل آیا، 2021 آغاز کے ساتھ ہی نریندر مودی نے گریٹ ڈبل گیم پر دوبارہ عمل شروع کر دیا، دوحا میں امن کو ثبوتاڑ کرنے کی کوششوں کیلئے ہندوستان اور داعش کا گٹھ جوڑ سامنے آیا، ماضی میں ہندوستان کے داعش سے گٹھ جوڑ رہے ہیں، ہندوستان نے کابل میں سِکھوں کے گوردوارے پر حملہ کرایا جس کا ماسڑ مائینڈ ہندوستانی شہری نکلا، ہندوستان پاکستان میں فرقہ ورانہ فسادات کرانا چاہتا ہے، کراچی اور حالیہ مچھ واقعہ اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ مودی ایک طرف بلوچستان میں فائدہ اٹھانے کی کوشش میں ہے تو دوسری طرف پاکستان کے پختونوں میں بے چینی پھیلانے میں مصروف ، اِس مقصد کیلئے وہ افغانستان کے راستے سے پاکستان میں مداخلت کر رہا ہے۔ اوی ناش کی کتاب میں بلوچ اینڈ پشتون کارڈ کا پورا باب لکھا گیا ہے۔ بلوچ اینڈ پشتون کارڈ بھارت کی گریٹ گیم کا اہم حصہ ہے۔ گریٹ گیم کے سلسلے میں اجیت دوول افغانستان میں کرزئی سے مل چکا اور کھلے عام بلوچستان کی بات کرتا ہے۔ عالمی سطح پر یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ بھارت دہشت گردی کا نیا سلسلہ شروع کر رہا ہے اور عالمی امن کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔