استنبول (آن لائن)ترکی کے شہر استنبول میں قحط سالی کا خطرہ منڈلانے لگا ہے، شہر میں اگلے 45 دنوں میں پانی ختم ہو جائے گا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی میں شدید خشک سالی اور وسیع تر شہری ترقی کو اس ہنگامی صورتحال کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ترکی کو تمام ڈیمز خشک ہونے پر دس سالوں میں بدترین خشک
سالی کا سامنا ہے، استنبول کے عمرلی ڈیم میں پانی کا لیول پچھلے 15 سالوں کے کم ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔انقرہ کے میئر نے تصدیق کی کہ دارالحکومت میں صرف 110 دن کا پانی باقی ہے ، جبکہ ازمیر اور برسا جیسے بڑے شہروں کے ڈیموں کے پانی میں بھی 36 اور 24 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ ترکی کو مجموعی طور پر پانی کی کمی کا سامنا ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ 2030 تک یہ مسئلہ سنگین صورت اختیار کر لے گا۔ملک میں پانی کا بحران اتنی شدت اختیار کر چکا ہے کہ دسمبر میں مذہبی امور کی ہدایت پر مساجد میں بارش کے لیے خصوصی دعا کی گئی تھی۔دوسری جانب ٹرمپ انتظامیہ نے چینی فوج کے ساتھ روابط رکھنے کے الزامات پر 9 چینی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کر دیا۔ ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی انتظامیہ کے نئے احکامات میں متعدد چینی فرمز کو نشانہ بنایا گیا ہے جن میں چین کی اسٹیٹ آئل کمپنی CNOOC، اسمارٹ فون کمپنی xiaomi اور ٹک ٹاک بھی شامل ہیں۔بیجنگ نے اپنے ردِعمل میں امریکا پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بغیر کسی وجہ کے چینی کمپنیوں کے خلاف ریاستی طاقت کا استعمال کر رہا ہے۔چینی اسمارٹ فون کمپنی کی جانب سے الزامات کی تردید کرتے ہوئے بیان جاری کیا گیا ہے کہ ابھی نئے حکم کے ممکنہ نتائج کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ریاستی طاقت کا غلط استعمال کیا اور بلا وجہ چینی کمپنیوں کے خلاف بار بار کریک ڈاو?ن کیا جا رہا ہے، جس کی چین سختی سے مخالفت کرتا ہے۔