منگل‬‮ ، 11 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

امریکہ میں بغاوت کا خدشہ،سرد جنگ سراٹھانے لگی،انٹیلی جنس رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف

datetime 12  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن( آن لائن )نیو یارک:گزشتہ دنوں ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی طرف سے کیپیٹل ہل پر ہونے والی چڑھائی کے عوض امریکہ کو دنیا بھر میں جس قدر ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا اس سے قبل ایسا واقعہ امریکی تاریخ میں شاید ہی کبھی پیش آیا ہو۔ مشتعل افراد کی طرف سے اس بغاوت کو تو کچل دیا گیا تھا تاہم بغاوت کے سراٹھانے کا خطرہ

ابھی بھی باقی ہے۔انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق ابھی بھی خطرہ ہے کہ مشتعل مظاہرین سب کچھ ختم کرنے کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ چک شومر نے خبردار کیا ہے کہ نو منتخب صدر جو بائیڈن کی 20 جنوری کو ہونے والی حلف برداری کی تقریب میں ہنگامہ آرائی کا خدشہ ہے۔امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ چک شومر نے کہا ہے کہ انہوں نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف بی آئی) کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے سے ہفتے کو بات کی ہے اور ان پر زور دیا کہ وہ بغاوت پسندوں کا تعاقب کریں جنہوں نے گزشتہ ہفتے کانگریس کی عمارت پر حملہ کیا تھا اور اس کے نتیجے میں ایک پولیس افسر کی جان بھی گئی۔چک شومر نے کہا ہے کہ انہوں نے ایف بی آئی ڈائریکٹر کو کہا ہے کہ وہ ممکنہ حملوں کی بیخ کنی بھی کریں۔سینیٹ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ کا بیان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب صدر ٹرمپ کے حامیوں نے چھ جنوری کو کانگریس کی عمارت کیپٹل ہل پر حملہ کر کے وہاں توڑ پھوڑ کی تھی۔عمارت پر ہجوم کے حملے کے وقت وہاں نو منتخب صدر جو بائیڈن کی انتخابات میں کامیابی کی توثیق کا عمل جاری تھا۔پرتشدد مظاہرین کے حملے کے بعد ایوان کی کارروائی کئی گھنٹوں تک تعطل کا شکار رہی تھی۔

چک شومر کا کہنا ہے کہ انتہا پسندوں کی جانب سے ہنگامہ آرائی کے خطرات اب تک موجود ہیں اور آئندہ چند ہفتے امریکہ کی جمہوریت کے لیے مشکل ہیں۔اسی طرح واشنگٹن کی میئر موریل بازر کی جانب سے ہفتے کو لکھے گئے ایک خط میں قائم مقام ہوم لینڈ سیکیورٹی چیف چڈ وولف کو کہا گیا ہے کہ وہ پیر سے نافذ العمل سخت

سیکیورٹی ہدایات میں 24 جنوری تک توسیع کر دیں۔میئر نے مزید کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ وفاقی محکمہ داخلہ نو منتخب صدر کی حلف برداری کے عرصے کے دوران عوامی اجتماع کے لیے اجازت ناموں کی درخواستوں کو بھی مسترد کر دے۔ریاست میزوری سے منتخب سینیٹر روئے بلنٹ نو منتخب صدر جو بائیڈن کی حلف برداری کی

تقریب کے معاملات دیکھ رہے ہیں۔ ان کے بقول کرونا وائرس کی پابندیوں کے باعث حلف برداری کی تقریب میں محدود افراد کو ہی آنے کی اجازت ہو گی۔امریکی سیکریٹ سروس حلف برداری کی تقریب میں سیکیورٹی کی فراہمی کی ذمہ دار ہے۔سیکریٹ سروس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 20 جنوری کو ہونے والی تقریب کو محفوظ بنانے اور ہنگامہ آرائی کے خدشے کو دیکھتے ہوئے بھرپور تیاری کی گئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)


یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…