ہفتہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2025 

امریکہ میں بغاوت کا خدشہ،سرد جنگ سراٹھانے لگی،انٹیلی جنس رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف

datetime 12  جنوری‬‮  2021 |

واشنگٹن( آن لائن )نیو یارک:گزشتہ دنوں ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی طرف سے کیپیٹل ہل پر ہونے والی چڑھائی کے عوض امریکہ کو دنیا بھر میں جس قدر ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا اس سے قبل ایسا واقعہ امریکی تاریخ میں شاید ہی کبھی پیش آیا ہو۔ مشتعل افراد کی طرف سے اس بغاوت کو تو کچل دیا گیا تھا تاہم بغاوت کے سراٹھانے کا خطرہ

ابھی بھی باقی ہے۔انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق ابھی بھی خطرہ ہے کہ مشتعل مظاہرین سب کچھ ختم کرنے کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ چک شومر نے خبردار کیا ہے کہ نو منتخب صدر جو بائیڈن کی 20 جنوری کو ہونے والی حلف برداری کی تقریب میں ہنگامہ آرائی کا خدشہ ہے۔امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ چک شومر نے کہا ہے کہ انہوں نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف بی آئی) کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے سے ہفتے کو بات کی ہے اور ان پر زور دیا کہ وہ بغاوت پسندوں کا تعاقب کریں جنہوں نے گزشتہ ہفتے کانگریس کی عمارت پر حملہ کیا تھا اور اس کے نتیجے میں ایک پولیس افسر کی جان بھی گئی۔چک شومر نے کہا ہے کہ انہوں نے ایف بی آئی ڈائریکٹر کو کہا ہے کہ وہ ممکنہ حملوں کی بیخ کنی بھی کریں۔سینیٹ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ کا بیان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب صدر ٹرمپ کے حامیوں نے چھ جنوری کو کانگریس کی عمارت کیپٹل ہل پر حملہ کر کے وہاں توڑ پھوڑ کی تھی۔عمارت پر ہجوم کے حملے کے وقت وہاں نو منتخب صدر جو بائیڈن کی انتخابات میں کامیابی کی توثیق کا عمل جاری تھا۔پرتشدد مظاہرین کے حملے کے بعد ایوان کی کارروائی کئی گھنٹوں تک تعطل کا شکار رہی تھی۔

چک شومر کا کہنا ہے کہ انتہا پسندوں کی جانب سے ہنگامہ آرائی کے خطرات اب تک موجود ہیں اور آئندہ چند ہفتے امریکہ کی جمہوریت کے لیے مشکل ہیں۔اسی طرح واشنگٹن کی میئر موریل بازر کی جانب سے ہفتے کو لکھے گئے ایک خط میں قائم مقام ہوم لینڈ سیکیورٹی چیف چڈ وولف کو کہا گیا ہے کہ وہ پیر سے نافذ العمل سخت

سیکیورٹی ہدایات میں 24 جنوری تک توسیع کر دیں۔میئر نے مزید کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ وفاقی محکمہ داخلہ نو منتخب صدر کی حلف برداری کے عرصے کے دوران عوامی اجتماع کے لیے اجازت ناموں کی درخواستوں کو بھی مسترد کر دے۔ریاست میزوری سے منتخب سینیٹر روئے بلنٹ نو منتخب صدر جو بائیڈن کی حلف برداری کی

تقریب کے معاملات دیکھ رہے ہیں۔ ان کے بقول کرونا وائرس کی پابندیوں کے باعث حلف برداری کی تقریب میں محدود افراد کو ہی آنے کی اجازت ہو گی۔امریکی سیکریٹ سروس حلف برداری کی تقریب میں سیکیورٹی کی فراہمی کی ذمہ دار ہے۔سیکریٹ سروس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 20 جنوری کو ہونے والی تقریب کو محفوظ بنانے اور ہنگامہ آرائی کے خدشے کو دیکھتے ہوئے بھرپور تیاری کی گئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…