اتوار‬‮ ، 18 مئی‬‮‬‮ 2025 

مسلمان والدین اپنی بچیوں کو ٹخنوں سے اوپر تک اسکرٹ پہنا کر بھیجیں، ہمارا دین اس بات کی اجازت نہیں دیتا، سکول انتظامیہ کے حکم پر والدین شدید برہم

datetime 12  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(آن لائن) لندن میں ایک مسلمان خاندان کو اسکول کی جانب سے یہ دھمکی دی گئی ہے کہ ان کی بیٹی نے اسکول سے بہت زیادہ غیر حاضریاں کی ہیں لہذا ان کے خلاف اسکول عدالت میں کیس دائر کرے گا۔ہوا کچھ یوں ہے کہ 12سالہ مسلمان لڑکی جس کا نام سہم حامود ہے وہ ٹخنوں تک لمبی اسکرٹ پہن کر اسکول جاتی ہے جبکہ

اس اسکول کے یونیفارم میں شامل اسکرٹ کی لمبائی ٹخنوں سے اوپر ہے۔لہذا اسکول انتظامیہ اسے یونیفارم مکمل نہ ہونے پر روزانہ کی بنا پر اسکول سے گھر بھیج دیتی اور اسکول میں اس کی غیر حاضری مارک کر دی جاتی۔اور اب اسکول نے چور نال چلتر والا معاملہ کرتے ہوئے اتنی زیادہ غیر حاضریوں کی بنا پر بچی کے والدین کے خلاف عدالت میں کیس دائر کرنے کا کہہ دیا ہے۔لڑکی کے والدین نے کہا کہ ہماری بیٹی کی عمر 12سال ہے اور ہمارے دین کے مطابق اتنی بڑی لڑکی کو ہم اتنی کم لمبائی کی اسکرٹ نہیں پہنا سکتے۔جس پر اسکول انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اتنی لمبائی والی اسکرٹ ہماری یونیفارم میں شامل نہیں ہے۔ جس پر اسکول نے والدین کو عدالت لے جانے کی دھمکی دے ڈالی۔لڑکی کے والد کا کہنا ہے کہ اسکول انتظامیہ ہر روز بچی کو یہ کہہ کر گھر بھیج دیتی تھی کہ چھوٹی اسکرٹ پہن کر اسکول آئے۔اوکس برج اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جو ہمارا یونیفارم سپلائر ہے اس سے یونیفارم کی اسکرٹ یا پھر ٹرازر لے کر پہن کر اسکول آئیں جو کہ ٹخنوں سے اوپر تک ہے۔جبکہ والدین کا کہنا ہے کہ ہماری دینی تعلیمات کے مطابق ہم یہ یونیفارم اپنی بیٹی کو نہیں پہنا سکتے۔اس حوالے سے لڑکی کا بھی یہی موقف ہے کہ وہ اسکول جانا چاہتی ہے کہ اس کی تعلیم کا بہت نقصان ہو رہا ہے مگر وہ یونیفارم اپنی دینی

تعلیمات کے مطابق ہی پہننا چاہتی ہے اور اس حوالے سے اسکول انتظامیہ سے اپنے نظم و ضبط میں نرمی لانے کی گزارش کی ہے۔لہذا اب اسکول نے اس طالبعلم لڑکی کی ماں اور باپ کے خلاف عدالت میں کیس دائر کرنے کی دھمکی دی ہے کہ ان کی بیٹی نے اسکول سے اتنی زیادہ غیر حاضریاں کیوں کی ہیں۔تاہم اب دیکھنا یہ ہے کہ لڑکی

کے والدین اور اسکول انتظامیہ کے درمیان معاملات کہاں تک جاتے ہیں کیونکہ والدین اپنی دینی تعلیمات کے مطابق بچی کو یونیفارم پہنانا چاہتے ہیں جبکہ اسکول انتظامیہ اپنی منظور شدہ یونیفارم پہنانا چاہتا ہے ا ور معاملہ عدالت کی طرف جانے لگا ہے جبکہ ابھی تک عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا نہیں گیا۔دیکھتے ہیں یہ کیس کیا رخ اختیار کرتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



10مئی2025ء


فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…