منگل‬‮ ، 15 جولائی‬‮ 2025 

مسلمان والدین اپنی بچیوں کو ٹخنوں سے اوپر تک اسکرٹ پہنا کر بھیجیں، ہمارا دین اس بات کی اجازت نہیں دیتا، سکول انتظامیہ کے حکم پر والدین شدید برہم

datetime 12  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(آن لائن) لندن میں ایک مسلمان خاندان کو اسکول کی جانب سے یہ دھمکی دی گئی ہے کہ ان کی بیٹی نے اسکول سے بہت زیادہ غیر حاضریاں کی ہیں لہذا ان کے خلاف اسکول عدالت میں کیس دائر کرے گا۔ہوا کچھ یوں ہے کہ 12سالہ مسلمان لڑکی جس کا نام سہم حامود ہے وہ ٹخنوں تک لمبی اسکرٹ پہن کر اسکول جاتی ہے جبکہ

اس اسکول کے یونیفارم میں شامل اسکرٹ کی لمبائی ٹخنوں سے اوپر ہے۔لہذا اسکول انتظامیہ اسے یونیفارم مکمل نہ ہونے پر روزانہ کی بنا پر اسکول سے گھر بھیج دیتی اور اسکول میں اس کی غیر حاضری مارک کر دی جاتی۔اور اب اسکول نے چور نال چلتر والا معاملہ کرتے ہوئے اتنی زیادہ غیر حاضریوں کی بنا پر بچی کے والدین کے خلاف عدالت میں کیس دائر کرنے کا کہہ دیا ہے۔لڑکی کے والدین نے کہا کہ ہماری بیٹی کی عمر 12سال ہے اور ہمارے دین کے مطابق اتنی بڑی لڑکی کو ہم اتنی کم لمبائی کی اسکرٹ نہیں پہنا سکتے۔جس پر اسکول انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اتنی لمبائی والی اسکرٹ ہماری یونیفارم میں شامل نہیں ہے۔ جس پر اسکول نے والدین کو عدالت لے جانے کی دھمکی دے ڈالی۔لڑکی کے والد کا کہنا ہے کہ اسکول انتظامیہ ہر روز بچی کو یہ کہہ کر گھر بھیج دیتی تھی کہ چھوٹی اسکرٹ پہن کر اسکول آئے۔اوکس برج اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جو ہمارا یونیفارم سپلائر ہے اس سے یونیفارم کی اسکرٹ یا پھر ٹرازر لے کر پہن کر اسکول آئیں جو کہ ٹخنوں سے اوپر تک ہے۔جبکہ والدین کا کہنا ہے کہ ہماری دینی تعلیمات کے مطابق ہم یہ یونیفارم اپنی بیٹی کو نہیں پہنا سکتے۔اس حوالے سے لڑکی کا بھی یہی موقف ہے کہ وہ اسکول جانا چاہتی ہے کہ اس کی تعلیم کا بہت نقصان ہو رہا ہے مگر وہ یونیفارم اپنی دینی

تعلیمات کے مطابق ہی پہننا چاہتی ہے اور اس حوالے سے اسکول انتظامیہ سے اپنے نظم و ضبط میں نرمی لانے کی گزارش کی ہے۔لہذا اب اسکول نے اس طالبعلم لڑکی کی ماں اور باپ کے خلاف عدالت میں کیس دائر کرنے کی دھمکی دی ہے کہ ان کی بیٹی نے اسکول سے اتنی زیادہ غیر حاضریاں کیوں کی ہیں۔تاہم اب دیکھنا یہ ہے کہ لڑکی

کے والدین اور اسکول انتظامیہ کے درمیان معاملات کہاں تک جاتے ہیں کیونکہ والدین اپنی دینی تعلیمات کے مطابق بچی کو یونیفارم پہنانا چاہتے ہیں جبکہ اسکول انتظامیہ اپنی منظور شدہ یونیفارم پہنانا چاہتا ہے ا ور معاملہ عدالت کی طرف جانے لگا ہے جبکہ ابھی تک عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا نہیں گیا۔دیکھتے ہیں یہ کیس کیا رخ اختیار کرتا ہے۔

موضوعات:



کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…