اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اپنی نوعیت کا انوکھا شہر بسانے کا اعلان کر دیا ۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق کچھ روز قبل محمد بن سلمان نےاپنی ایک تقریر میں اس شہر کے حوالے سے کہا کہ اس کانام ’’دی لائن‘‘ ہو گا جو 500ارب ڈالر کے منصوبے نیوم کا ایک حصہ ہو گا ۔ یہ دنیا کا واحد اپنی نوعیت کا انوکھا شہر ہو گا جہا ں پر گاڑیاںہونگی اور نہ ہی سڑکیں ہونگی
بلکہ اس شہر میں پیٹرول اور گیس کی بھی ضرورت نہیں پڑے گی یہ شہر آلودگی سے مکمل پاک ہو گا ۔ اس شہر میں 10لاکھ لوگوں کی رہنے کی گنجائش ہو گی اس منصوبے میں 2030ءتک 38ہزار نئی نوکریاں نکلیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ شہر دنیا کے انسانوں کیلئے انقلاب سے کم نہیں ہوگا ۔شہر کے انفرا اسٹرکچر پر 100 سے 200 ارب ڈالر کا خرچہ آئے گا۔خیال رہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بحیرہ احمر کے کنارے مملکت کے نئے بڑے شہری منصوبے نیوم کو ’’ ایک بڑے ملک کے اندر ایک چھوٹا ملک ‘‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس میں نیو م ریویرا کے نام سے پہلی بستی 2020ء تک تیار ہونے کا کہا گیا تھا ۔انھوں نے یہ بات امریکی ٹی وی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہی ۔انھوں نے بتایا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نےاس مرتبہ موسم گرما کی چھٹیاں نیوم ہی میں گزاری ہیں،اسی اس منصوبے کی اہمیت کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔سعودی ولی عہد نے کہا کہ میرے خیال میں سمندر کے کنارے بارہ ، چودہ چھوٹے بڑے شہر اور قصبے آباد ہوں گے۔اس کے علاوہ وادی میں مزید چھے ،سات شہر اور قصبے تعمیر کیے جائیں گے۔بعض پہاڑی سلسلوں میں بھی تعمیر کیے جائیں گے ،اس میں ایک بہت بڑا صنعتی زون ہوگا ، ایک بڑی بندرگاہ، تین ہوائی اڈے اور ایک عالمی ہوائی اڈا ہو گا۔انھوں نے بتایا کہ نیوم ایک بہت بڑا اور مختلف قسم کا منصوبہ ہے۔اس میں ہر سال ہم دو سے تین نئے قصبے تعمیر کریں گے اور نیوم شہر 2025ء تک مکمل ہوجائے گا۔انھوں نے یہ بھی نشان دہی کی ہے کہ بڑے علاقائی اور عالمی کردار نیوم میں سرمایہ لگانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ان میں سے بہت سے عالمی سرمایہ کار بحیرہ احمر کے ساتھ محل وقوع کے پیش نظر اس منصوبے کے لیے نئی نئی تجاویز کے ساتھ آرہے ہیں ۔