ریاض (مانیٹرنگ +این این آئی) چار سال بعد سعودی اور قطر کے تعلقات معمول پرآ گئے، اتنے سالوں بعد پہلی پرواز قطر سے ریاض پہنچی تو دونوں ملکوں کے لوگ اپنے پیاروں سے مل کر آبدیدہ ہو گئے، انڈیپیڈنٹ اردو نے اپنے ٹوئٹ میں ائیرپورٹ کے مناظر کی ویڈیو شیئر کی اور لکھا کہ جذبات بیان نہیں ہو سکتے، دوحہ سے پہلی
پرواز کی ریاض آمد، اپنے ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ گزشتہ ہفتے قطر اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کے بعد پہلی پرواز ریاض پہنچی تو ایک بھائی تقریباً چار سال بعد اپنی بہن سے ملنے کا منتظر تھا۔ اس موقع پر ایک خاتون کا کہنا تھا کہ چار سال قبل آئی تھی، اب یہ محاصرہ ختم ہو گیاہے، انہوں نے کہا کہ میں نے اس سرزمین پر پہنچ کر شکرانے کے لئے سجدے کئے، دوسری جانب بحرین نے خلیجی ممالک میں مصالحت کے بعد قطری قیادت کو مناما میں براہ راست مذاکرات کی دعوت دی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق قطری وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ بحرین کی طرف سے قطری حکومت سے کہا گیا کہ وہ سعودی عرب کے شہر العلا میں 5 جنوری کو ہونے والے جی سی سی سربراہ اجلاس کے اعلامیے پرعمل درآمد کے کے لیے اپنا وفد بحرین بھیجے تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان براہ راست بات چیت شروع کی جا سکے۔بحرینی سول ایوی ایشن کے ترجمان نے ایک بیان میں بتایا کہ ان کے ملک نے قطر کے لیے فضائی حدود کھول دی ہیں اور قطری فضائی سروس کے لیے طریقہ کار تبدیل کردیا گیا ہے۔سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود یمن کے لیے اقوام متحدہ کے امن ایلچی مارٹن گریفیتھس کو یقین دلایا ہے کہ ان کا ملک یمن میں جاری بحران کا
سیاسی حل تلاش کر رہا ہے۔غیرملکی خبررساں ادرے کے مطابق ٹویٹر پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں خالد بن سلمان نے کہا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کے امن ایلچی سے یمن میں جاری بحران پر بات چیت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے یو این ایلچی کو یقین دلایا کہ سعودی عرب یمن میں امن واستحکام کے قیام اور تنازع کے پرامن اور جامع سیاسی حل کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔