انقرہ (این این آئی)ترکی کی ایک عدالت نے 10 مختلف جرائم کے الزام میں ملک کے متنازع اور خود ساختہ فرقے کے رہنما اور مبلغ عدنان اوکتار کو ہزار سال سے زیادہ قیدکی سزا سنادی۔ ترک میڈیاکے مطابق استنبول کی عدالت نے عدنان اوکتار کو ایک ہزار 75 سال اور 3 ماہ قید کی
سزا سنائی ہے۔عدنان اکتار پر جرائم پیشہ گروہ قائم کرنے، دھوکہ دہی، جنسی استحصال ، جاسوسی، دہشت گرد تنظیم کی امداد، اغوا اور دیگر الزامات تھے۔عدنان اوکتار کو ان کے 200 پیروکاروں سمیت 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق عدنان اوکتار نے 1982 میں استنبول میں اپنی تنظیم کی بنیاد رکھی تھی اور انہوں نے ایک ٹی وی چینل بھی قائم کر رکھا تھا جہاں سے ان کے خود ساختہ فرقے کی تبلیغ کی جاتی تھی۔ اس دوران عدنان اوکتار کی دولت میں تیزی سے اضافہ ہوا تاہم ان کی آمدن کے ذرائع بھی مشکوک رہے۔64 سالہ عدنان اوکتا کو ایک رنگین مزاج رہنما کے طور پر بھی جانا جاتا ہے جو اکثر نیم برہنہ خواتین کے ساتھ دکھائی دیتے تھے۔