منگل‬‮ ، 15 جولائی‬‮ 2025 

جوبائیڈن کے دور حکومت میں امریکہ کی کس ملک  کے ساتھ جنگ ہو گی؟اہم ترین دعویٰ کر دیا گیا

datetime 10  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سڈنی ( آن لائن )سابق میجر جنرل اور کنزرویٹو لبرل سینیٹر جم جم ملن کا تعلق آسٹریلا سے ہے انہوںنے بڑے اعتماد کے ساتھ یہ دعوی کیا ہے کہ چین اور امریکہ کے درمیان آئندہ تین سے پانچ سال کے اندر جنگ ہو گی اور اس جنگ میں آسٹریلیا بھی شامل ہو گا۔ملن نے آسٹریلین آرمی میں چالیس سال سروس کی،انہوںنے اپنے تجربے کی بنا پر اپنی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ

وہ اپنی دفاعی استعداد میں اضافہ کریں اور بارڈر سکیورٹی کو مزید مضبوط کریں۔کیونکہ آئندہ وقت میں جب چین حملہ آور ہو گا تو ہم اپنی سرحدوں کی حفاظت بہتر انداز میں کر سکیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں موقعہ سے فائدہ اٹھانا چاہیے ا ور امریکا نے اپنے موجودہ زوال کے وقت جو کچھ چھوڑا ہے اور سپیس پیدا ہوئی ہے ہمیں اس میں اپنے قدم جما لینے چاہئیں۔اس حوالے سے ملن واضح ہیں کہ آسٹریلا پر چین کی چڑھائی ناگزیر ہے اور وہ وقت قریب ہے جب چین اعلان جنگ کرے گا لہذا آسٹریلا کو اس وقت کے لیے ابھی سے تیار ہونا ہو گا۔اس بات سے آسٹریلویوں کو 1950کا چین کا کمیونسٹ دور یاد آ رہا ہے جسے اب ڈومینو تھیوریکے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔جس وجہ سے مس گائیڈ ہو کر آسٹریلیاویتنام کی جنگ میں شامل ہو کر تباہ ہوا تھا۔آسٹریلیا میں بہت سارے لوگوں نے جنرل ملن کی بات سے اتفاق نہیں کیااور انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں کیونکہ ا س وقت چین ا ور آسٹریلیا کے درمیان تجارتی تعلق بہت اچھے ہیں۔جبکہ ملن اپنی بات پر ڈٹے ہوئے ہیں اور ان کا مانناہے کہ تائیوان کے معاملے پر امریکا مدد کو آئے گا۔یوں امریکااور چین کے درمیان جنگ شروع ہو گی اور جس کے ایندھن میں آسٹریلیا کو بھی شامل ہونا ناگزیر ہو جائے گا۔کیونکہ چین نے تجارت کے نام پر اس وقت دنیا کے زیادہ تر ممالک میں اپنا اثرورسوخ بڑھانا شروع کر دیا ہے ا ور اس حوالے سے روس کے ساتھ بھی ہاتھ ملا لیا ہے جو کہ امریکا کے لیے تشویشناک صورت حال ہے۔ لہذا ایہ صورت حال اگر ایسے ہی رہی تو معاملہ تصادم کی طرف جائے گااور اس کا نتیجہ کبھی بھی اچھا نہیں نکلے گا۔یوں امریکااور چین کی جنگ میں آسٹریلیا تو کودے گا ہی ساتھ میں کئی اور ممالک بھی اس جنگ کا ایندھن بنے سے پیچھے نہیں رہیں گے۔



کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…