تل ابیب(این این آئی)2020 میں اسرائیلی قابض ریاست کے ساتھ تعلقات میں ایک تاریخی تبدیلی دیکھنے میں آئی خاص طور پر سال کی دوسری ششماہی کے دوران عرب ملکوں کی صہیونی ریاست کے ساتھ دوستی کی مہم میں تیزی دیکھے میں آئی۔میڈیارپورٹس کے مطابق سوڈان، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اسرائیل کے ساتھ سرکاری تعلقات قائم کرنے کی منظوری کا
اعلان کیا آخری تینوں ممالک نے پہلے ہی خاص طور پر اسرائیل کے ساتھ نام نہاد امن معاہدوں پر دستخط کر دیئے ہیں۔یہ اقدامات سعودی عرب کے 2002 میں شروع کردہ عرب امن اقدام کے خاتمے کے بالواسطہ اعلان کے طور پر سامنے آئے حالانکہ عرب لیگ نے متفقہ طور پر عرب امن فارمولے کی حمایت کی تھی۔ وقت کے ساتھ اب عرب لیگ کا رویہ بھی بدک رہا ہے۔مرحوم سعودی بادشاہ شاہ عبد اللہ بن عبد العزیز نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے سے قبل سنہ 1967 کے علاقوں سے اسرائیل کی واپسی اور ان علاقوں پر مشتمل آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہے۔مشترکہ بیان میں امریکا، صیہونی ریاست اور سوڈان نے اعلان کیا کہ خرطوم اور تل ابیب نے تعلقات معمول پر لانے کے معاہدے پراتفاق کیا ہے۔ اسی دن، وائٹ ہاس نے اعلان کیا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے سوڈان کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ریاستوں کی فہرست سے نکالنے کے اپنے ارادے سے آگاہ کیا،1993 سے اس میں عائد چلی آ رہی ہیں۔