لاہور(این این آئی)برطانوی تھنک ٹینک سینٹر فار اکنامک اینڈ بزنس ریسرچ کی رپورٹ کے مطابق چین کی معیشت امریکہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 2028 تک دنیا کی سب سے بڑی معیشت بن جائے گی۔برطانوی تھنک ٹینک سنٹر فار اکنامک اینڈ بزنس ریسرچ کی سالانہ رپورٹ کے
مطابق کورونا کی عالمی وبا ء سے پیدا ہونے والی معاشی صورتحال سے چین کو فائدہ پہنچا، چین نے امریکہ کے مقابلے میں کورونا وائرس سے بہتر انداز میں نمٹنے کے باعث اپنی معیشت کو بھی جلد بحال کیا۔رپورٹ کے مطابق معاشی اندازے کے تحت چین نے 2033 تک دنیا کی بڑی معیشتوں کو شکست دینا تھی لیکن کورونا کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے باعث چین کی معیشت 2028 تک دنیا کی سب سے بڑی معیشت بن جائے گی۔تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ چین نے جلدی اور اور سخت لاک ڈاؤن لگا کر انتہائی ماہرانہ انداز میں وبا ء سے نمٹا ہے جبکہ مغربی ممالک کی معیشت پر پڑنے والے دو ر رس منفی اثرات کا مطلب ہے کہ چین کی معاشی کارکردگی میں قدرے بہتری آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق چین نے 2012 سے 2025 کے درمیان 5.7 فیصد کی اقتصادی ترقی کا اندازہ لگایا تھا اس کے برعکس 4.5 فیصد کی ترقی ہوسکی تھی۔تھنک ٹینک کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ سال 2022 سے 2024 کے درمیان امریکہ کی معاشی ترقی سست روی کا شکار ہوتے ہوئے 1.9 فیصد رہے گی جبکہ 2030 کی دہائی کے آغاز میں جاپان دنیا کی تیسری بڑی معیشت رہے گا جس کے بعد بھارت کی معیشت جاپان کی جگہ لیتے ہوئے تیسری بڑی معیشت بن جائے گی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2024 سے برطانیہ کی معیشت پانچویں نمبر سے چھٹے نمبر پر آ جائے گی جبکہ جرمنی چوتھے سے پانچویں نمبر پر براجمان ہوگا۔