انقرہ(مانیٹرنگ + این این آئی)طیب اردوان نے عوام سے فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی ہے۔ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق ترک صدر نے بھی اپنے عوام سے فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ نبی کریم ﷺ کی ناموس کا تحفظ اور اسلامو فوبیا ہماری قومی سلامتی کا مسئلہ ہے، ان اقدامات کو فاشزم قرار دیتے ہیں۔انہوں نے کہا
کہ یورپی ممالک کا اسلام دشمنی کی بیماری سے نجات پانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یورپی ممالک سیاسی اور اقتصادی حوالے سے نئے سرے سے طے پانے والے گلوبل سسٹم میں اپنی حیثیت کا دفاع چاہتے ہیں تو ان کا فوری طور پر اپنے وجود میں موجود اسلام دشمنی کی بیماری سے نجات حاصل کرنا ہو گی ورنہ یہ بیماری فرانس سے جرمنی تک پورے یورپ کو اندر سے کھوکھلا کر دے گی۔واضح رہے کہ فرانس میں اسلام مخالف مہم اور صدر میکرون کی جانب سے مہم کے دفاع میں بیان کے بعد سے دنیا کے کئی ممالک میں فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم کے ساتھ ساتھ مذمتی پیغامات بھی سامنے آئے، جس کے بعد انہوں نے عربی میں ایک پیغام جاری کیا ہے۔اسلام مخالف مہم کے دفاع پر شدید تنقید کی زد میں رہنے والے فرانس کے صدر نے اب ایک عربی زبان میں ٹوئٹ شیئر کیا۔میڈیرپورٹس کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں میکرون نے لکھا کہ ہم کبھی نفرت آمیز تقریر کو قبول نہیں کریں گے، اور امن کے لیے ہم ہر قسم کے خیالات کا احترام کرتے ہیں، اس حوالے سے مناسب بحث و مباحثے کا ہمیشہ دفاع کیا جائے گا۔فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے کہا کہ ہم کبھی ہار نہیں مانیں گے اور امن کے حصول کیلئے تمام مکاتب کے درمیان پائے جانے والے مختلف خیالات کا احترام کیا جاتا رہے گا۔ میکرون نے کہا کہ ہم ہمیشہ انسانی تقدس اور عالمی اطوار کے
احترام کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانس کی وزات خارجہ کا کہنا تھا کہ فرانس کی مصنوعات کے بائیکاٹ کو ہوا دی جا رہی ہے۔گزشتہ دنوں میں چند ایسی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں جن میں کویت، اردن اور قطر سمیت دیگر ممالک کے کاروباری حضرات کو اپنی دکانوں سے فرانسیسی
مصنوعات کو ہٹاتے اور ان مصنوعات کو دوبارہ فروخت نہ کرنے کا عزم کرتے دکھایا گیا ہے۔قطر کی ایک بڑی کمپنی نے بھی فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے اس کی جگہ متبادل اشیا رکھنے کا اعلان کیا جب کہ قطر کی اسٹاک کمپنی المیرا نے بھی فوری طور پر فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا ہے۔