باکو(مانیٹرنگ ڈیسک)غیر ملکی میڈیا کے مطابق سیز فائر کیلئے آذربائیجان اور آرمینیا کے ماسکو میں 10گھنٹے تک ہونیوالے مذاکرات میں طے پایا کہ دونوں ممالک کی افواج 10اکتوبر کودوپہر 12 بجے سے حملے روک دیں گی،انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد میں
مدد کرے گی اور فریقین قیدیوں کا تبادلہ،لاشوں کی واپسی شروع کر یں گے ،ڈی ڈبلیوکے مطابق آذربائیجان اور آرمینیا نے ماسکو معاہدے پر عملدرآمد شروع ہوتے ہی ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کے الزامات لگادئیے ،آذربائیجان نے الزام عائد کیا ہے کہ آرمینیا کی فوجوں نے سیز فائر شروع ہونے کے بعد بھی کئی گنجان آباد علاقوں پر حملے کیے ،اس پر آرمینیا نے بھی آذربائیجان پر ایسے ہی الزامات عائد کیے ،دونوں ممالک نے الزامات کے ساتھ حملوں کی فوٹیج بھی جاری کردی،یاد رہے 27 ستمبر سے شروع ہونے والی جنگ میں 300 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے ۔قبل ازیںآرمینیا اور آذربائیجان نے جنگ بندی پر اتفاق کر لیا جس پر آج سے عملدرآمد ہو گا۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان سیز فائر معاہدے پر آج سے عمل ہو گا۔ اس موقع پر روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ سیز فائر معاہدے میں قیدیوں کا تبادلہ بھی شامل ہے۔واضح رہے کہ روسی وزیر خارجہ کا بیان آذربائیجان اور آرمینیا میں 10 گھنٹے کے طویل مذاکرات بعد سامنے آیا۔دونوں ممالک کے درمیان 27 ستمبر سے شروع ہونے والی اس کشیدگی کے باعث 300 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں افراد نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔آذربائیجان اور آرمینیا کے وزرائے خارجہ کی مذاکرات کے لیے ماسکو میں پہلی باضابطہ ملاقات ہوئی تھی۔ دونوں وزرائے خارجہ نے روسی صدر کی دعوت پر مذاکرات کیے تھے تاہم مذاکرات کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی نہیں ہو سکی تھی۔