کوپن ہیگن (این این آئی )ڈنمارک کی وزارت خارجہ نے کوپن ہیگن میں متعین ایرانی سفیر کو طلب کیا ہے اور ان سے ایرانی خواتین پر طلاق کے موثر ہونے سے متعلق مقامی ائمہ کی تجویز کردہ شرائط کو قبول کرنے کے لیے دبا ئوڈالنے پر احتجاج کیا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ڈینش میڈیا میں حال ہی میں ایسی رپورٹس شائع ہوئی ہیں، جن میں یہ بتایا گیا کہ ڈنمارک میں مقیم آئمہ کی جانب سے خواتین پر طلاق کی ڈیل کو قبول کرنے کے لیے دبائو ڈالا جارہا ہے۔ایک مقامی امام نے میاں اور بیوی کے درمیان علیحدگی کے لیے ایسا سمجھوتا طے کرایا ہے جس میں یہ کہا گیا ہے کہ اگر طلاق شدہ عورت نے کسی دوسرے مرد سے شادی کی تو اس کو بچوں کی تحویل سے محروم ہونا پڑے گا۔ڈینش وزیر خارجہ جیپ کفوڈ نے کہا کہ میں ایرانی سفارت خانے سے متعلق افواہوں کو انتہائی سنجیدگی سے لے رہا ہوں کہ اس نے بعض خواتین کے ساتھ رابطہ کیا ہے اور ان پر طلاق کے ڈینش کاغذات کی مذہبی توثیق کے لیے دبا ڈالا ہے۔انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ اسی وجہ سے ہم نے فوری طور پر اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔مسٹر کفوڈ کا کہنا تھا کہکسی بھی سفارت خانے کی ڈینش قانون اور ڈنمارک میں مروج بنیادی جمہوری اقدار کے منافی کسی بھی معاملے میں مداخلت کو قبول نہیں کیا جائے گا۔وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ جس قسم کے مذہبی کنٹرول کی میڈیا کے ذریعے اطلاعات سامنے آرہی ہیں، ان کا ڈنمارک سے کوئی تعلق نہیں ہے۔