آرمینیا سے جنگ، طیب اردوان کی کھل کر حمایت ترکی کی کونسی بڑی شخصیات خود آذربائیجان پہنچ گئی

6  اکتوبر‬‮  2020

باکو(مانیٹرنگ ڈیسک )آرمینیا سے جنگ کے دوران ترکی کے وزیر خارجہ میولوت چاوش اولو اظہار یکجہتی کے لیے خود آذربائیجان پہنچ گئے۔آرمینیا سے جاری جنگ میں ترکی نے مکمل طور پر آذربائیجان کی حمایت کی ہے اور ساتھ ہی آرمینیا پر بھی متنازع علاقے کو فی الفور خالی کرنے کا

مطالبہ کیا ہے۔نجی ٹی وی جیو کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز آذری صدر الہام علیوف نے بھی ترک کے مسلح ڈرونز کی تعریف کی تھی اور امن مذاکرات میں کردار ادا کرنے کا کہا تھا جس کے بعد آج ترک وزیر خارجہ بھی باکو پہنچ چکے ہیں۔ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اولو آذربائیجان کے دارالحکومت باکو پہنچے تو آذری صدر الہام علیوف نے ان کا استقبال کیا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں ‘نگورنو کاراباخ کے معاملے پر گفتگو کی گئی۔اس موقع پر اپنے بیان میں ترک وزیرخارجہ نے کہا کہ عالمی برادری غیر مشروط جنگ بندی کے مطالبے کے بجائے حق کا ساتھ دے، یعنی آذربائیجان کی حمایت کرے اور آرمینیا پر زور دے کہ وہ مقبوضہ علاقے خالی کرے۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر آذربائیجان اور آرمینیا سے ایک جیسا سلوک قبضہ کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے۔دوسری جانب آذری فوج کی پیش قدمی جاری ہے اور مزید 3 دیہات سے قبضہ چھڑا کر اپنی پوزیشن مستحکم کرلی ہے۔ان فتوحات کا اعلان آذر بائیجان کے صدر الہام علیوف نے کیا کہ نگورنو کاراباخ کے ضلع جبرائیل کے مزید 3 دیہات سے آرمینیا کا قبضہ چھڑا لیا ہے۔خیال رہے کہ عالمی سطح پر ’نگورنو کارا باخ‘ آذربائیجان کا تسلیم شدہ علاقہ ہے تاہم اس پر آرمینیا کے قبائلی گروہ نے فوج کے ذریعے قبضہ کررکھا ہے جب کہ اسی قبضے کے باعث پاکستان آرمینیا کو تسلیم نہ کرنے والا واحد ملک ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…