باکو(مانیٹرنگ ڈیسک ) روس اور فرانس کی جنگ بندی کی کوششیں ابھی تک کارگر ثابت نہ ہو سکیں، آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے، آذری فورسز نے فوجی اعتبار سے اہم گاؤں سمیت کئی علاقوں پر قبضہ کر لیا۔نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق آذربائیجان کے صدر نے کہا ہے کہ
ان کی فورسز نے اہم گاؤں ماداخز سمیت کئی علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آرمینیا کے فوجی دستوں کو آذربائجان کا علاقہ چھوڑنا ہو گا، صرف اسی صورت میں ہی جنگ کا خاتمہ ممکن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آرمینیا کو عالمی برادری میں اپنی اہمیت سے متعلق غلط اندازے تھے، دشمن نے ہمیں جنگ میں دھکیل کر بڑی غلطی کی جس کا خمیازہ بھگتتے ہوئے اب آرمینیا شکست کے قریب ہے۔آذربائجان میں عوام اپنی فوج کی کامیابیوں پر خاصے خوش دکھائی دیتے ہیں، دارالحکومت باکو میں آذری شہریوں نے اپنی فوج کی کامیابی پر جشن منایا، یونیورسٹی طلبا و طالبات سمیت شہری سڑکوں پر نکل آئے اور فوج کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے۔آذری حکام نے آرمینیا کی فوج کی طرف سے شہری علاقوں پر گولہ باری پر سخت تنقید کی، 27 ستمبر سے جاری جنگ میں اب تک سیکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔دوسری جانب آذربائیجان نے کاراباخ سے آرمینیا کےانخلاء تک جنگ بندی کی تجویز مسترد کر دی ہے۔اقوام متحدہ نے آذر بائیجان اور آرمینیا سے جنگ بندی کی اپیل کردییاد رہے کہ چند روز قبل اقوام متحدہ نے آذر بائیجان اور آرمینیا سے فوری جنگ بندی کی اپیل کی تھی۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتو نیو گو تریس نے آذر بائیجان اور آرمینیا کے درمیان شروع ہونے والی جنگ پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک فوری طور پر جنگ بند کریں اور تصفیہ طلب امور پر مذاکرات کریں۔عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتو نیو گو تریس نے طاقت کے استعمال کی مذمت کی ہے۔