کویت ( آن لائن )کویت کی جانب سے لاکھوں تارکین کی ملازمتیں ختم کر کے انہیں مملکت سے بے دخل کرنے کا قانون منظور ہو چکا ہے۔ جس کی زد میں ہزاروں پاکستانی بھی آئیں گے تاہم اس سے لاکھوں بھارتی زیادہ متاثر ہوں گے۔ العربیہ نیوز کے مطابق کویت نے وزارت تعمیرات
میں اعلی عہدوں پر کام کرنے والے مزید 400 تارک وطن ملازمین کو برطرف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر تعمیرات اور وزیر مملکت برائے مکانات ڈاکٹر رعنا الفارس تارک وطن ملازمین کے اس گروپ کی برطرفی کے خطوط پر جلد دست خط کرنے والی ہیں۔یہ تمام ملازمین اس وقت وزارت کے تحت مختلف محکموں میں انتظامی ، قانونی اور ٹیکنیکل عہدوں پر کام کررہے ہیں۔اخبار نے لکھا ہے کہ اصل منصوبہ کے مطابق تارک وطن ملازمین کو بتدریج فارغ کیا جانا تھا۔آیندہ بیچ کو اس سال کے آخر میں ملازمتوں سے سبکدوش کیا جانا تھا۔تاہم وزیر نے تب تک انتظار نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور تارکین وطن ملازمین کے کنٹریکٹ فوری طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ان ملازمین کی برطرفی سے ہفتہ عشرہ قبل کویت کی اس وزارت نے ڈیڑھ سو تارک وطن ملازمین کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا تھا۔اب تک وزارت تعمیرات اور شاہراہوں اور ٹرانسپورٹ کی پبلک اتھارٹی دونوں سے ساڑھے 550 ملازمین کو برطرف کیا جاچکا ہے۔
ان دونوں اداروں میں تارک وطن ملازمین کی تعداد کل عملہ کا پانچ فی صد ہے۔ کویت کی قومی اسمبلی نے گذشتہ ہفتے ریاست میں آیندہ پانچ سال کے دوران میں تارکینِ وطن کی تعداد میں کمی سے متعلق ایک مسودہ قانون کی منظوری دی تھی۔تاہم اس نئے مسودہ قانون میں یہ واضح
نہیں کیا گیا کہ تارکینِ وطن کی تعداد میں کتنے فی صد کمی کی جائے گی اور یہ فیصلہ حکومت پر چھوڑ دیا ہے۔کویتی حکام ملک میں تارکین وطن مزدوروں کی تعداد کم کرنے کے لیے کریک ڈاون کررہے ہیں اور یہ قانون بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔کویتی حکومت نئے قواعد وضوابط
اور قوانین کے تحت ملک میں تارکین وطن کی تعداد میں تین لاکھ 60 ہزار تک کمی کرنا چاہتی ہے۔ان میں ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ تارکِ وطن ورکروں کی عمریں 60 سال سے زیادہ ہیں۔نئے قانون کے تحت ویزے کی بعض اقسام کی منتقلی پر بھی پابندی عاید کردی جائے گی۔اس ضمن
میں مقامی آبادی سے تارکینِ وطن ورکروں کی تعداد کا موازنہ کیا جائے گا۔گذشتہ ماہ کویت نے 60 سال سے زیادہ عمر کے تارکین وطن کو کام کے لیے اقامے جاری نہ کرنے کا اعلان کیا تھا اور یہ بھی کہا تھا کہ یونیورسٹی کی کوئی ڈگری نہ رکھنے والوں کو 31 اگست کے بعد اقامہ یا ویزا جاری نہیں کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ کویت میں تارکین وطن کل ملکی آبادی کا قریبا 70 فی صد ہیں۔