مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی)اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی ریاست القدس میں یہودی آباد کاری اور تویع پسندی کے ایک بڑے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔عبرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی القدس میں قائم
نام نہاد بلدیہ ، اسرائیل مستقل فنڈاور یہودی ایجنسی نے مشرق وسطی کے خطے میں ایک وسیع وعریض توسیعی منصوبے پر دستخط کیے ہیں۔ یہ منصوبہ ایک ایسے وقت میں منظور کیا گیا ہے جب دوسری طرف قابض صہیونی ریاست اور بعض عرب ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کے قیام کی مہمات جاری ہیں۔اسرائیلی نشریاتی کارپوریشن نے بتایا کہ یہ منصوبہ اس علاقے میں ہوگا جہاں “دی نیشن بلڈنگز” کے نام سے کانفرنس کا مرکز واقع ہے جو مقبوضہ بیت المقدس کے مرکزی دروازے پر واقع ہے۔بیان میں بتایا گیا کہ اس منصوبے پرآنے والی لاگت ایک ارب آٹھ سو ملین شیکل لگائی گئی ہے۔ اس تعمیراتی منصوبے میں پانچ کثیر منزلہ عمارتوں کے علاوہ نو فلک بوس عمارتیں بھی شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ مرکز مشرق وسطی میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا بن جائے گا۔