اسلام آباد،دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک ،این این آئی،)اسرائیل اور امارات کے درمیان کمرشل پروازوں کا آغاز ہو گیا، تل ابیب سے پہلی پرواز مسافروں کو لے ابوظبی کے لئے روانہ ہو گی، جہاز سعودی فضائی حدود سے بھی گذرے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیلی شہر تل ابیب سے فلایٹ ایل وائے 971 مسافروں کو لے کر ابوظبی پہنچے گی۔
جہاز میں اسرائیل اور امریکا کا اعلی سطحی وفد موجود ہے جو اماراتی حکام سے تعلقات کی بحالی کے لیے حتمی مذاکرات کرے گا۔ پرواز کا دورانیہ تین گھنٹے اور 13 منٹ ہو گا جو اگلے روز ہی واپس چلی جائے گی۔گزشتہ دنوں متحدہ عرب امارات کے ولی عہد شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان نے اسرائیل کا معاشی بائیکاٹ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ امارات کی انفرادی شخصیات اور کمپنیوں کو اسرائیلی اداروں کے ساتھ معاہدے کرنے کی اجازت دیدی گئی ہے۔ اس کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے دعوی کیا تھا کہ سفارتی تعلقات کیلئے مزید کئی عرب ریاستوں کے ساتھ خفیہ مذاکرات جاری ہیں۔طیارے پر خصوصی طور پر سلام پیس بھی لکھا گیا ہے۔متحدہ عرب امارات ،اسرائیل اور امریکا کے سہ فریقی مذاکرات میں سعودی عرب پر شمولیت کے لیے دبا ڈالا جا رہا ہے اور ممکن ہے کہ سعودی سفیر ابوظہبی پہنچیں۔اسرائیلی اخبار کے مطابق امریکی صدر کے داماد ملاقات میں اعلیٰ سعودی عہدیدار کی شمولیت کے لیے دبائوڈال رہے ہیں۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیل سے تعلقات معمول پرلانے پر شاہ سلمان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان میں اختلافات پائے جاتے ہیں۔شاہ سلمان اسرائیل سے تعلقات کے مخالف ہیں جب کہ سعودی ولی عہد اسرائیل کے ساتھ تعلقات میں پیش رفت چاہتے ہیں تاہم تاحال اس پر دونوں کے درمیان اتفاق نہیں ہو سکا۔امریکا سعودی ولی عہد کو ایک امن قائم کرنے والا نوجوان کے طور پر پیش کرنا چاہتا ہے۔