منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

تعلقات معمول پر لانا ناگزیر ہو چکا،امریکہ نے سعودی اسرائیل تعلقات بہتر بنانے کی کوششیں تیز کر دیں،اس کے پیچھے کیا گھناؤنے مقاصد ہیں؟

datetime 15  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) ٹرمپ کے سینئر ایڈوائزر اور داماد نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو کے دوران بتایا کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان ہونے والا معاہدہ گزشتہ چھبیس سالوں میں تاریخی اعتبار سے سب سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ ٹرمپ کے داماد جیریڈ کشنر نے کہا کہ سعودی عرب مسلم ممالک میں رائے عامہ ہموار کرنے کا ذریعہ مانا جاتا ہے اور کسی ایسے ملک کے ساتھ تعلقات کو خراب کرنے کے

بارے میں سوچا بھی نہیں جا سکتا۔ جیریڈ کشنر نے کہاکہ صدر ٹرمپ نے سعودی عرب کے اپنے پہلے دورہ کے دوران ولی عہد محمد بن سلمان کو اعتماد میں لیا اور ان کو امریکی پالیسیوں کے لیے آمادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے دورے کے بعد سعودی عرب کے تعاون سے ایران کے معاملے پر امریکہ نے ٹھوس اقدامات اٹھائے، جیریڈ نے کہاکہ سب سے اہم جو کام ہوا وہ یہ تھا کہ سعودی عرب جو کہ مسلمانوں کے مقامات مقدسہ کے ساتھ مسلم دنیا کا لیڈر مانا جاتا ہے اسے شدت پسندی کو ختم کرنے کے لیے ایسی جدت کی طرف راغب کیا گیا جس کے بعد مسلمان یہ سوچیں گے کہ اگر ان کا لیڈر اس پر اعتراض نہیں کر رہا تو اس میں کوئی بری بات نہیں۔امریکہ کے کہنے پر سعودی عرب نے اپنے ملک میں جدت لانے کے لئے کئی اقدامات کئے، انہوں نے کہا کہ کب تک ماضی کے مسائل میں الجھ کر موجودہ دنیا کے ساتھ تعلقات کو خراب کر کے رکھا جا سکتا ہے اب ضرورت اس بات کی ہے کہ سعودی عرب کے بھی اسرائیل کے ساتھ بہتر تعلقات ہوں اس سے سعودی عرب کے عوام کو فائدہ ہو گا، انہوں نے کہا کہ اگر سعودی عرب ہمارا ساتھ دے تو ہم بہت زیادہ کامیابیاں حاصل کریں گے جو تاریخی اعتبار سے بہت اہمیت رکھتی ہوں گی۔غرض امریکہ اب سعودی عرب کو اسرائیل سے تعلقات پر راضی کرنا چاہتا ہے تاکہ تمام مسلم ممالک سعودی عرب کی پیروی کرتے ہوئے اسرائیل کو تسلیم کر لیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…