بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

’’کروناوائرس، اگست میں اسپتالوں پر دباؤ عروج پر ‘‘ جولائی میںمریضوں کی تعداد 4لاکھ تک جبکہ اگست میں تعداد کتنے لاکھوں  تک پہنچ جائے گی؟عالمی ماہرین کی خوفناک پیش گوئی، انتباہ جاری

datetime 22  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی یونیورسٹی میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ایک ماڈل کے مطابق اگر حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کا موجود ہ سلسلہ جاری رہا تو پاکستان میں 19 جولائی تک کورونا مریضوں کی تعداد چار لاکھ 73 ہزار اور 19 اگست تک 10 لاکھ 86 ہزار سے زائد ہوگی، جبکہ مرنےوالوں کی تعداد 19 جولائی تک 9 ہزار 800 کےقریب اور 19 اگست تک یہ تعداد 22 ہزار کے

قریب پہنچنے کا خدشہ ہے۔کورونا کے مریضوں کے حوالے سے پیشگوئی سے متعلق ایم آئی ٹی سے تعلق رکھنےوالے ایک آزاد تحقیق دان یو یانگ گو (YOUYANG GU) کے ماڈل اور اعداد و شمار بھی حقیقت سے قریب ترقرار دیے جاتے ہیں اور امریکی حکومت بھی فیصلوں میں ان اعداد و شمار کا خیال رکھتی ہے۔اس ماڈل کے مطابق اگر جولائی کے اختتام تک حکومت نے پابندیوں پر سختی سے عمل کروایا، ساٹھ فیصد تک آبادی سماجی دوری کے اصولوں پر عمل کرنے لگے اور کورونا ٹیسٹنگ کی صلاحیت 10 لاکھ میں سے 25 ، 35 فیصد تک کردی گئی تو 19 جولائی تک پاکستان میں کیسز کی تعداد 4 لاکھ 53 ہزار سے زائد اور 19 اگست تک 9 لاکھ 10 ہزار سے زائد ہوگی، جبکہ مرنےوالوں کی تعداد 19 جولائی تک ساڑے 8 ہزار سے زائد اور 19 اگست تک 16 ہزار سے زائد ہوسکتی ہے۔امپیریئل کالج آف لندن کے بنائے گئے ماڈل کےتحت 19 جولائی تک پاکستان میں کیسز کی تعداد ساڑھے چار لاکھ سے زائد اور انیس اگست تک 13 لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد ہوسکتی ہے، جبکہ 19 جولائی تک مرنےوالوں کی تعداد ساڑھے 8 ہزار سے زائد اور 19 اگست تک یہ تعداد 16 ہزار سے زائد ہوسکتی ہے۔کورونا مریضوں کی ممکنہ تعداد کے حوالے سے پاکستان کے تین محقیقین نے بھی ایک ماڈل بنایا ہے، سو روزہ ماڈل کے مطابق اگر ملک میں احتیاط نہیں کی گئی تو اگست کے اختتام تک بغیر علامات والے کورونا مریضوں کی تعداد ایک کروڑ 30 لاکھ سے زائد، ہلکی علامات والے مریضوں کی تعداد تین کروڑ سے زائد، کورونا وائرس سے شدید متاثر ہونےوالوں کی تعداد 60 لاکھ اور اموات کی تعداد 7 لاکھ 60 ہزار کےقریب ہوسکتی ہے، تاہم تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اگرحکومت نےسختی سے ایس او پیز پر عمل کروایا تو یہ اعداد و شمار 30 فیصد کم ہوسکتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…