کابل(این این آئی) رہائی پانے والے بعض طالبان قیدیوں نے دوبارہ محاذ جنگ میں جانے کا عندیہ دیا ہے جس کے بعد افغانستان میں یہ بحث زور پکڑ گئی ہے کہ ان طالبان جنگجوؤں کا مستقبل کیا ہو گا۔افغانستان کی بگرام جیل سے رہائی پانے والے ایک طالبان قیدی 28 سالہ محمد داؤد نے غیرملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ امریکی افواج نے اپنی کارروائیوں میں کئی افغان شہریوں کو ہلاک کیا۔ لہذٰا جب تک وہ یہاں سے نکل نہیں جاتے اس وقت تک جہاد جاری رہے گا۔داؤد نے مزید بتایا کہ وہ اپنے ملک میں
اب غیر ملکی فوج کا وجود مزید برداشت نہیں کر سکتے۔رہائی کے بعد داؤد کو جیل انتظامیہ کی جانب سے 65 امریکی ڈالر دیے گئے تاکہ وہ اپنے گاؤں جا سکیں۔پاکستان میں مقیم ایک طالبان رہنما نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ رہائی پانے والے طالبان قیدیوں کو اگلے مورچوں پر لڑنے کے لیے تعینات کیا جائے گا۔ لہذٰا کسی کو اس بارے میں کوئی ابہام نہیں ہونا چاہیے۔طالبان رہنما نے کہا کہ ہمارا جہاد اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہم کابل حکومت کے ساتھ کسی حتمی معاہدے پر متفق نہیں ہو جاتے۔