بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بڑی کامیابی بھارت کی منتظر اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر کی وکالت کرنا زیادہ مشکل ہوگیا

datetime 7  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (این این آئی )بھارت رواں ماہ دو سال کی مدت کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کے غیر مستقل رکن کے طور پر منتخب ہوجائے گا جس کے بعد توقع ہے کہ اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر کی وکالت کرنا زیادہ مشکل ہوجائے گا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق ایک سفارتی ذرائع نے بتایا کہ 17 جون کو جنرل اسمبلی سلامتی کونسل میں دو سال مدت کے لیے 5 ریاستوں کا انتخاب کرنے والی ہے اور اس سال یہ انتخابات کورونا وائرس کی وجہ سے ایک الگ طریقہ کار کے ذریعے ہوں گے۔عام طور پر انتخابات جنرل اسمبلی ہال میں خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوتا ہے تاہم اس بار یہ متعدد مقامات پر ہوسکتے ہیں جس کے بارے میں پیر کو تفصیلات جاری کی جائیں گی۔ممبر ممالک بڑے اجتماعات پر پابندی کی وجہ سے مقررہ ٹائم سلاٹوں کے دوران اور کسی مخصوص مقام پر اپنا ووٹ ڈالیں گے۔یو این ایس سی میں غیر مستقل اراکین کی 10 نشستوں کو علاقائی گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں افریقی گروپ، ایشیا پیسیفک گروپ، لاطینی امریکی اور کیریبین گروپ، مغربی یورپی اور دیگر گروپ شامل ہیں۔بھارت اس نشست کے لیے ایشیاء پیسیفک گروپ سے حصہ لے رہا ہے جسے انڈونیشیا نے خالی کیا ہے۔بھارت کی فتح تقریباً محفوظ ہوگئی ہے کیونکہ اس نشست کا پر مقابلہ خطے کے دیگر ممالک میں سے کسی نے نہیں کیا ہے۔یہاں یہ بات یاد رہے کہ گزشتہ سال بھارت 55 اراکین پر مشتمل علاقائی گروپ سے اس نشست کے لئے بلا مقابلہ نامزد ہوا تھا جس کا حصہ پاکستان بھی ہے۔تاہم بھارت پھر بھی بیلٹ پر ہوگا کیونکہ اقوام متحدہ کے انتخابی قواعد کے تحت اگر اقوام متحدہ کے تمام 193 ممبران نے ووٹنگ میں حصہ لیا تو اسے کامیاب قرار دینے کے لیے کم از کم 129 ووٹ حاصل کرنے کی ضرورت ہوگی۔

گروپ کی توثیق کی وجہ سے دہلی کے لیے یہ بظاہر کوئی مشکل کام نہیں ہوسکتا۔اگر منتخب ہوگیا تو یہ سلامتی کونسل میں غیر مستقل رکن کی حیثیت سے بھارت کا آٹھواں دور ہوگا۔نو منتخب اراکین برائے 2021-22 اپنے دور کا آغاز یکم جنوری 2021 سے کریں گے۔بھارت کا انتخاب اس کے غیر قانونی قبضے میں موجود کشمیر کے لیے پاکستان کی حمایت کے لیے سنگین چیلنج پیدا کرسکتا ہے۔نیویارک میں سفارتی مبصرین نے پاکستان کے لئے بھارت کے انتخاب کے مضمرات کے بارے میں فون پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس کی وجہ سے سلامتی کونسل میں کشمیر کی صورتحال پر بات چیت شروع کرنا مشکل ہوسکتا ہے۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ وہ پابندیوں پر اپنا زیادہ اثرورسوخ استعمال کرسکتا ہے۔اس کے علاوہ مبصرین کا خیال ہے کہ بھارت، پاکستان کو شرمندہ کرنے کے لیے مختلف امور پر باضابطہ یا غیر رسمی بحث و مباحثے کا مطالبہ کرسکتا ہے یہاں تک کہ وہ اسلام آباد پر دباؤ بڑھانے کے لیے امریکا کو اپنے ساتھ شامل بھی کرسکتا ہے۔دیگر گروپس میں جیبوٹی اور کینیا افریقی گروپ کی نشست پر مقابلہ کر رہے ہیں، کینیڈا، آئرلینڈ اور ناروے مغربی یورپی اور دیگر گروپ سے دو نشستوں پر انتخابات لڑ رہے ہیں تاہم میکسیکو بھارت کی طرح لاطینی امریکی اور کیریبین گروپ کے لیے بلا مقابلہ نامزد ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…