اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ایک ساتھ 25 سکولوں سے ایک کروڑ سے زیادہ تنخواہ لینے والی خاتون ٹیچر گرفتار،بھارتی میڈیا کے مطابق انامیکا شکلا کو محکمہ بنیادی تعلیم نے نوٹس بھیجا تھا لیکن وہ اس نوٹس کا جواب دینے کی بجائے استعفیٰ دینے کے لیے گئیں جہاں انھیں ڈرامائی انداز میں گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق ٹیچر بیسک ایجوکیشن آفیسر کاس گنج کی تحریر پر مقدمہ درج کرکے ٹیچر کو گرفتار کیا گیا ۔ پولیس ان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔کاس گنج کی بیسک ایجوکیشن آفیسر انجلی اگروال نے بتایا ہے کہ اس معاملے کا علم ہونے کے بعد انہوں نے انامیکا شکلا نامی خاتون ٹیچر کو نوٹس بھجوایا تھا جس کے بعد ہفتے کے روز انھوں نے ایک شخص کے توسط سے اپنا استعفیٰ بھیج دیا، لیکن اس شخص سے گفتگو کے دوران پتا چلا کہ خاتون ٹیچر دفتر کے باہر موجود ہیں۔ پولیس کو اس کے بارے میں اطلاع دی گئی اور پھر پولیس نے انھیں گرفتار کرلیا، گرفتاری کے بعد ٹیچر نے وہاں موجود صحافیوں کو اپنا نام انامیکا سنگھ بتایا اور بعد میں پولیس کو کچھ اور نام بھی بتایا۔ تاہم پولیس ان سے پوچھ گچھ کررہی ہے۔ انامیکا شکلا پر فراڈ کر کے دو درجن سے زیادہ جگہ پر ایک ساتھ نوکری کرنے اور ایک سال میں ایک کروڑ روپے سے زیادہ کی تنخواہ حاصل کرنے کے الزامات ہیں۔ گرفتار شدہ انامیکا شکلا تقریبا ڈیڑھ سال سے ضلع کاس گنج کے ضلع فرید پور کے کستوربا ودیاالیہ میں سائنس کی استاد کی حیثیت سے تعینات ہیں، بیسک ایجوکیشن آفیسر انجلی اگروال نے نوٹس جاری کرتے ہوئے ان کی تنخواہ پر پابندی عائد کردی۔یہ مسئلہ اس وقت سامنے آیا جب محکمہ بنیادی تعلیم نے اساتذہ کا ڈیٹا بیس تیار کرنا شروع کیا۔
اس دوران محکمہ کو 25 سکولوں کی فہرست میں انامیکا شکلا کا نام ملا۔اس اطلاع کے بعد محکمے میں ہلچل مچ گئی اور فوری طور پر پورے معاملے کی چھان بین کرنے کے احکامات دے دیے گئے۔ انامیکا شکلا کے نام پر موجود دستاویزات پر امیٹھی، امبیڈکر نگر، رائے بریلی، پریاگراج، علی گڑھ سمیت 25 سکولوں میں بیک وقت نوکری کرتی ہوئی نظر آئی۔ مجموعی طور پر گذشتہ 13 مہینوں میں انامیکا شکلا کو 25 کستوربا گاندھی گرلز سکولوں سے ایک کروڑ روپئے کی تنخواہ ادا کی گئی۔