اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

کرونا ویکسین، چین نے بالآخر پوری دنیا کو خوشخبری سنا دی

datetime 7  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ(این این آئی)چین ممکنہ طور پر دنیا کا پہلا ملک بن سکتا ہے جو ستمبر میں ہی کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے ویکسینز کو خطرے سے دوچار افراد کے لیے متعارف کراسکتا ہے چاہے اس دوران کلینیکل ٹرائل پر کام ہی کیوں نہ جاری ہو۔

میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا کے مقابلے میں کورونا وائرس کے علاج کو متعارف کرانے کے لیے چین کے طبی حکام نے ویکسینز کے حوالے سے گائیڈلائنز کا مسودہ تیار کرلیا ۔کسی بھی ملک کے مقابلے میں چین میں سب سے زیادہ 5 ویکسینز انسانی آزمائش کے دوسرے مرحلے میں داخل ہوچکی ہیں۔ویکسین کی تیاری میں کامیابی سے کورونا وائرس سے متاثر چین کی معیشت کو بحال کرنے میں مدد ملے گی جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ویکسین کی تیاری کے تیز رفتار منصوبوں کو بھی دھچکا لگے گا۔ویکسین کی تیاری پر نظر رکھنے والے ایک تھنک ٹینک ملکان انسٹیٹوٹ کے ماہر معاشیات ولیم لی کے مطابق اگر چین ایسی ویکسین کے ساتھ آگے آیا جسے دنیا بھر میں قبول کرلیا جاتا ہے تو اس سے بہت زیادہ حاصل کرسکے گا۔کورونا وائرس کے حوالے سے چین کی اہم ترین ویکسین کی تیاری میں سرگرم ٹیم کی سربراہ وائرلوجسٹ چن وائی نے بتایاکہ ہمیں مخصوص شعبوں میں ٹیکنالوجی پر اعتماد بڑھانے کی ضرورت ہے، ہمیں دیگر کی بجائے اپنی مضبوطی پر انحصار کرنا ہوگا، تاکہ ایک ارب سے زائد کی آبادی کا تحفظ کیا جاسکے۔چن وائی کی سربراہی میں تیار ہونے والی ویکسین کے لیے چین کے ایک فوجی طبی ادارے اور نجی بائیو ٹیک کمپنی کین سینو کے درمیان اشتراک ہوا ۔

اس ویکسین کے لیے ایک زندہ وائرس کو استعمال کیا جارہا ہے جو ایسے جینیاتی مواد کو انسانی خلیات میں پہنچائے گا، جو وائرس کے خاتمے میں مدد دے گا، درحقیقت یہ کسی روایتی ویکسین کے مقابلے میں زیادہ طاقتور مدافعتی ردعمل کو متحرک کرے گا۔سائنسدانوں کی جانب سے اس ٹیکنالوجی پر دہائیوں سے کام ہورہا ہے خاص طور پر ایچ آئی وی کے حوالے سے، مگر ابھی تک انسانوں اسے آزمانے کی منظوری نہیں دی گئی۔چین میں تیز ترین ٹرائلز کے لیے انتظامیہ کو بہت جلد رضاکاروں کی ضرورت ہوگی کیونکہ اب اس ملک میں کووڈ 19 کے مریضوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے اور ہوسکتا ہے کہ ویکسینز کی افادیت جانچنے کے لیے دیگر ممالک میں کام کرنا پڑے۔

وائرسز اپنی بقا کے لیے خود کو بدلتے ہیں اور ماہرین کے مطابق اس وقت جن ویکسینز پر کام ہورہا ہے ان کے حوالے سے اس خطرے کا سامنا ہے کہ وہ تیاری کے بعد موثر یا قابل استعمال نہ ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ وبا کا دورانیہ جتنا زیادہ طویل ہوگا، وائرس کی اقسام کا امکان بھی اتنا زیادہ ہوگا، مگر یہ اقسام انسانوں کے لیے زیادہ خطرناک ہوگی یا کم، اس کا انحصار جینیاتی تبدیلیوں پر ہوگا۔مگر ماہرین کا ماننا ہے کہ پیشرفت بہت تیزی سے ہورہی ہے، ہانگ کانگ یونیورسٹی کے پروفیسر نکولس تھامس کے مطابق بیشتر افراد اس حقیقت کو فراموش کردیتے ہیں کہ اس وائرس کو ہمارے ساتھ بمشکل 7 مہینے ہی ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر سیاسی طور پر جو کچھ بھی ہورہا ہے مگر تیکنیکی سطح پر حیران حد تک شراکت داری اور ڈیٹا شیئرنگ ہورہی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…