ہفتہ‬‮ ، 18 جنوری‬‮ 2025 

کروناوائرس پہلے چین میں نہیں پھیلا بلکہ کس یورپی ملک میں پھیلا تھا ؟ حیرت انگیز تفصیلات سامنے آگئیں 

datetime 4  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پیرس (این این آئی)یورپی ملک فرانس کے ایک ڈاکٹر کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ ممکنہ طور پر کورونا وائرس کی بیماری چین سے قبل ہی فرانس میں شروع ہوچکی تھی یا پھر فرانس میں بھی اس وقت ہی شروع ہوئی جس وقت چین میں شروع ہوئی۔ریڈیو فرانس انٹرنیشنل (آر ایف آئی) کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس کے نواحی شہر سے تعلق رکھنے والے ایک ڈاکٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ ممکنہ طور پر

فرانس مین کورونا وائرس دسمبر 2019 میں ہی شروع ہو چکا تھا۔فرانس نے جنوری 2020 کے آخر میں اپنے ہاں پیلے کورونا وائرس کیس کی تصدیق کی تھی اور فرانس وہ پہلا یورپی ملک بنا تھا جہاں کورونا کی تصدیق کی گئی تھی اور یورپ کی کورونا کی پہلی موت بھی فرانس میں ہی ہوئی تھی۔فرانس میں کورونا کے باعث پہلی ہلاکت 15 فروری کو ہوئی تھی اور ہلاک ہونے والے شخص نے بیماری میں مبتلا ہونے سے قبل چینی شہر ووہان کا دورہ کیا تھا۔اب ایک فرانسیسی ڈاکٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ دراصل وہاں پر کورونا وائرس دسمبر 2019 میں ہی شروع ہو چکا تھا۔پیرس کے قریبی شہر کے ڈاکٹر یویس کوہن نے ایک ریڈیو انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ ان کی تفتیش کے مطابق فرانس میں کورونا کا پہلا کیس 27 دسمبر 2019 کو سامنے آیا، یعنی کہ فرانس میں پہلے مشتبہ کیس چینی حکام کی جانب سے کورونا کی 31 دسمبر 2019 کو تصدیق کیے جانے سے بھی 3 دن قبل آیا۔ڈاکٹر یویس کوہن کا کہنا تھا کہ انہوں نے اور ان کی ٹیم کے دیگر ارکان نے 2 مختلف ہسپتالوں میں 24 ایسے مریضوں کا معائنہ کیا جن میں ایسی علامات تھیں جنہیں بعد میں کورونا کی علامات کہا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے جن مریضوں کو چیک کیا ان میں نمونیہ سمیت نزلہ و زکام کی ایسی علامات تھیں جنہیں بعد میں کورونا کی علامات میں شمار کیا گیا اور ان مریضوں میں اس وقت بے نام بیماری کی تصدیق 27 دسمبر 2019 کو ہوئی۔ڈاکٹر یوین کوہن کے مطابق انہیں یقین ہے کہ انہوں نے جن مریضوں کا دیکھا انہیں کورونا ہی تھا، تاہم اس وقت ماہرین کو اس بیماری کا علم نہیں تھا، جس وجہ سے ان میں مرض کی تصدیق نہیں ہوسکی۔فرانسیسی ڈاکٹر کی جانب سے

یہ دعویٰ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ چند دن قبل ہانگ کانگ کی ایک یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں انکشاف کیا گیا تھا کہ فرانس میں کورونا وائرس کسی دوسرے ملک سے نہیں آیا۔ریڈیو فرانس انٹرنیشنل کی ایک رپورٹ کے مطابق ہانگ کانگ کی

ایک یونیورسٹی کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فرانس میں کورونا وائرس مقامی سطح پر شروع ہوا۔رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی کی 16 سالہ تحقیقاتی رپورٹ میں کہا ہے کہ ممکنہ طور پر فرانس میں مقامی سطح پر ہی کورونا وائرس شروع ہوا اور پھیلا ہو اور

وہاں پر چین سے کورونا منتقل نہیں ہوا ہوگا۔مذکورہ تحقیق کے بعد اب پیرس کے ایک ڈاکٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے اور ان کی ٹیم نے دسمبر 2019 میں ایسے مریضوں کا علاج کیا جن میں کورونا جیسی علامات تھیں اور انہیں یقین ہے کہ وہ کورونا میں ہی مبتلا تھے، تاہم اس وقت ماہرین کو کورونا کی معلومات نہ ہونے کی وجہ سے ان میں مذکوہ مرض کی تشخیص نہ ہوسکی۔

موضوعات:



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…