اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نیویارک کے سینٹرل پارک میں قائم عارضی ہسپتال کی نرس اپنی روداد سناتے ہوئے جذبات پر قابو نہ رکھ سکی اور اس قدر آبدیدہ ہوئی کہ ہچکیاں بندھ گئیں۔35 سالہ ڈینئل شومل نامی نرس نے اپنے فون پر ویڈیو پیغام ریکارڈ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اپنا دکھ کسی سے بیان بھی نہیں کرسکتی کیونکہ اس کی ساتھی نرسیں بھی اتنا ہی ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ مریضوں کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کرتی ہیں مگر اتنی بڑی تعداد میں مریضوں کو دیکھنا پڑ رہا ہے کہ وہ جان لڑا کر بھی انہیں نہیں بچا پاتیں۔انہوں نے بتایا کہ نرسوں کی تربیت مریضوں کی دیکھ بھال رکھنے کے لیے کی جاتی ہے مگر وہ جس کمرے میں جاتی ہیں وہاں لاشیں ہوتی ہیں۔ آنسو بھری آنکھوں سے نرس کا کہنا تھا کہ ان سے یہ ممکن ہی نہیں ہو پاتا کہ لواحقین کو فون کرکے بتائیں کہ آپ کا مریض اب دنیا میں نہیں رہا۔انہوں نے اپیل کی کہ لوگوں کوچاہیے وہ اس مرض کو پھیلنے سے روکیں اور طبی عملے کو سہولت فراہم کریں۔دوسری جانب امریکا میں ایک اور ہلاکت خیز دن جب کورونا وائرس سے مزید 2 ہزار 35 افراد ہلاک ہوگئے، جس کے بعد امریکا پہلا ملک بن گیا ہے جہاں صرف 24 گھنٹے کے دوران 2 ہزار سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں،امریکی میڈیا کے مطابق امریکا کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں 33 ہزار نئے مریضوں کے ساتھ مجموعی تعداد 5 لاکھ 2 ہزار 876 ہو گئی جبکہ ہلاکتیں 18 ہزار 747 ہو چکی ہیں۔کورونا کے امریکا میں 4 لاکھ 56 ہزار 815 مریض اب بھیاسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں جن میں سے 10 ہزار 917 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 27 ہزار 314 کورونا مریض اب تک صحت یاب ہوئے ۔نیویارک میں ہفتہ کو بھی 777 افراد جان سے گئے جبکہ یہاں کورونا سے مجموعی ہلاکتیں 7 ہزار 844 ہوگئیں۔کورونا کے نیویارک میں 10 ہزار نئے کیس رپورٹ ہوئے جس کے بعد اس وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 1 لاکھ 72 ہزار 358 ہوگئی۔نیو یارک میں اب تک کورونا وارئس کے 27 ہزار 314 مریض صحت یاب ہوکر اپنے گھروں کو لوٹ چکے ہیں۔