اتوار‬‮ ، 18 مئی‬‮‬‮ 2025 

دنیا بھر میں تباہی پھیلانے والی کرونا بیماری کاچین میں پہلا شکار کون اور کس کاروبار سے منسلک؟حکومت کی تحقیقاتی دستاویز لیک ،اہم انکشافات

datetime 29  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ(این این آئی)چینی حکومت کی طرف سے تیار کردہ ایک دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں تباہی پھیلانے والی کرونا بیماری کا پہلا شکار ہونے والی ایک چینی خاتون تھی جو کیکڑوں کی خریدو فروخت کرتی تھی۔ حکومت کی یہ دستاویز حال ہی میں لیک ہوئی ہے جس میں چین میں پہلی کرونا مریضہ کی شناخت ظاہر کی گئی ہے۔

عرب ٹی وی کے مطابق 57 سالہ کیکڑے فروش کی کہانی رواں ماہ کے اوائل میں امریکی اخبار میں پہلی بار شائع ہوئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق 10 دسمبر 2019 کواس میں بیماری کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوئیں۔ اس وقت وہ ووہان شہرکے ہوان بازار میں اپنی دکان پر کیکڑے فروخت کرتی تھی۔وہاں سے یہ متعدد موذی مرض بازار کے کئی دوسرے دکانداروں اور گاہکوں میں پھیلا ئواور پھر یہ ایسا بے لگام ہوا کہ آج نصف ملین سے زیادہ لوگ اس کا شکار ہیں اور 25 ہزار سیزیادہ لقمہ اجل بن چکے ہیں۔کیکڑے فروش پہلی کرونا مریضہ کی شناخت وی ویکسیان کے نما سے کی گئی ہے۔ اسے کرونا کی بیماری کے علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔ اب وہ تندرست ہوچکی ہے۔ اس کا کہنا تھاکہ وہ اکثر سردیوں میں نزلہ زکام ہوتا تھا۔ شروع میں اس نے بخار اور نزلہ زکام کو معمول کی بیماری سمجھا اور دوائی لے کرکام اپنا کام جاری رکھا مگر ایک دن وہ اچانک ہوش کھو بیٹھی۔ خاتون نے چینی رسالہ کو بتایا کہ شروع میں مجھے تھکن سی محسوس ہونے لگی لیکن یہ تھکاوٹ پچھلے سالوں کی تھکاوٹ کی طرح نہیں تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے ہر موسم سرما میں میں ہمیشہ فلو ہوتا ہے لہذا میں نے سوچا کہ یہ فلو تھا۔لیکن اس عجیب فلو کے ایک ہفتے بعد وی اسپتال کے بستر پر تقریبا بے ہوش ہو گئی۔

وی کو یہ بیماری 10 دسمبرکو لگی مگر اسے علاج کے لیے دسمبر کے آخری دو ہفتوں کے دوران کیا گیا۔ اس عرصے میں یہ موذی مرض سیکڑوں لوگوں میں پھیل چکا تھا۔وی نے امریکی اخبار کو بتایا کہ اس کے آس پاس کام کرنے والوں کے علاوہ ان کی ایک بیٹی ، اس کی بھانجی اور اس کے شوہر کرونا کا کا شکار ہو گئے۔ اس کا کہنا تھا کہ ممکن یہ وائرس اسے مارکیٹ کے ایک مشترکہ ٹوائلٹ سے لگا ہو۔وی صحت یاب ہوچکی ہے۔ اسے جنوری میں اسپتال سے فارغ کردیا گیا تھا۔ اس وقت چینی عہدیدار نئے وائرس کے پھیلائو کی اطلاعات کو دبانے کی کوشش کر رہے تھے۔ بیجنگ نے آخر کار اس خطرے کو تسلیم کیا اور اس وبا پر قابو پانے کے لیے سخت اقدامات اٹھائے۔ یہ اقدامات کامیاب ثابت ہوئے ہیں کیونکہ چینی حکام کی جانب سے ہر روز رپورٹ کیے جانے والے نئے کیسز کی تعداد میں ڈرامائی کمی واقع ہوئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…