پیر‬‮ ، 21 اپریل‬‮ 2025 

2018 کی نیٹ فلکس سیریز میں بھی کورونا وائرس کی پیش گوئی

datetime 28  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیو یارک (این این آئی)دسمبر 2019 میں چین کے شہر ووہان سے شروع ہونیوالے کورونا وائرس سے متعلق ایک دہائی قبل ریلیز ہونے والی ایک فلم میں پیش گوئی کی گئی تھی جس کے بعد ایسی ہی ایک بیماری کی پیش گوئی کرنے والی کتاب بھی سامنے آئی بعدازاں ڈزنی فلم ’ٹینگلڈ‘ سے اسے جوڑا گیا اور پھر مائیکل جیکسن کا ذکر بھی نکلا، اب ویڈیو اسٹریمنگ سروس نیٹ فلکس کی 2018 میں ریلیز ہونے والی ایک سیریز بھی

توجہ کا مرکز بن رہی ہے۔نیٹ فلکس کی اس کورین سیریز کا نام ’مائے سیکرٹس ٹیریئس‘ ہے جس کی 10وی قسط میں ایک ایسی جان لیوا بیماری کا ذکر کیا گیا ہے جسے کورونا وائرس سے ملایا گیا اور انسانوں کے درمیان بائیو کیمیکل جنگ شروع کرنے کیلئے اسے پھیلایا گیا۔اس سیریز کے چند مناظر سوشل میڈیا پر خوب وائرل بھی ہورہے ہیں، ان میں ایک ڈاکٹر یہ کہتی نظر آئیں کہ ’کورونا وائرس نظام تنفس پر حملہ کرتا ہے اور زیادہ سنجیدہ بات یہ ہے کہ اس کی انکیوبیشن کی مدت 2 سے 14 دن تک ہے‘۔ڈاکٹر نے مزید کہا کہ ’اس وائرس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی کیوں کہ یہ 5 منٹ میں ہی پھیپھڑوں کو متاثر کرسکتا ہے‘جب سیریز میں ڈاکٹر سے پوچھا گیا کہ کیا اس بیماری کا کوئی علاج ہے؟ تو اس پر انہوں نے کہا کہ ’فی الحال اس بیماری کا کوئی علاج نہیں‘۔‎سیریز کی آگے کی اقساط میں دکھایا گیا کہ بچوں کو ہاتھ دھونے کی ہدایت کی جارہی ہے جبکہ صحیح طریقہ کار بھی سمجھایا جارہا ہے۔خیال رہے کہ 12 سال قبل شائع ہونے والی ایک کتاب بھی حال ہی میں سامنے آئی تھی جس میں حیران کن طور پر پیش گوئی کی گئی تھی کہ 2020 میں اچانک دنیا میں ایک وباء پھوٹ پڑے گی۔مذکورہ کتاب کے حوالے سے سب سے پہلے امریکی ٹی وی ریئلٹی اسٹار کم کارڈیشین نے ٹوئٹ کی جس کے فوری بعد اس کتاب پر سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی اور ’فیکٹ چیک‘ کرنے والی ویب سائٹس مذکورہ کتاب کا جائزہ لینے میں مصروف ہوگئیں۔اس سے قبل 2011 کی ایک فلم ‘کونٹیجن’ بھی توجہ کا مرکز بنی جس میں کورونا وائرس جیسی ہی ایک بیماری کا ذکر کیا گیا ہے۔ڈائریکٹر اسٹیون سودربرگ کی اس فلم کا آغاز ایک خاتون سے ہوتا ہے

جو ہانگ کانگ سے واپس مینیسوٹا ایک عجیب بیماری کے ساتھ واپس لوٹتی ہے، چند دنوں میں اس کی موت ہوجاتی ہے، جس کے بعد اس کے شوہر اور دیگر میں وہی علامات ظاہر ہوتی ہیں بلکہ دنیا بھر میں وبا پھیل جاتی ہے۔اس فلم میں بدترین منظرنامے کی دہلا دینے والی جھلک دکھائی گئی ہے کہ کس طرح افواہیں اور تشویش پھیلتی ہے اور معاشرتی زندگی بری طرح متاثر ہوتی ہے، قرنطینے کے ساتھ ساتھ لوٹ مار اور خالی ائیرپورٹس کے مناظر ریڑھ کی ہڈی میں سردلہر دوڑا دیتے ہیں۔بعدازاں ڈزنی کی مشہور زمانہ فلم ’ٹینگلڈ‘ کو بھی کورونا وائرس سے جوڑی گئی۔‎

موضوعات:



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…