روم(این این آئی)کورونا وائرس سے اس وقت سب سے زیادہ متاثر ملک اٹلی کا عمر رسیدہ وہ پادری کورونا کی وجہ سے ہلاک ہوگیا جنہوں نے زندگی کے آخری لمحات میں اپنا وینٹی لیٹر ایک نوجوان مریض کی زندگی بچانے کے لیے دے دیا تھا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق اٹلی کے صوبے بیرگامو کے شہر لوویرے کے ہسپتال میں عمر رسیدہ پادری نے اپنا وینٹی لیٹر اس وقت کورونا وائرس میں مبتلا ایک نوجوان کو دیا تھا جب نوجوان کو سانس لینے میں شدید دشواری کا سامنا تھا اور ہسپتال میں اضافی وینٹی لیٹر موجود نہیں تھا۔ ہلاک ہونے والا 72 سالہ پادری گوسپے براردیلے صوبے بیرگامو کے چھوٹے سے قصبے کسنجو کے ایک چرچ میں پادری کی خدمات سر انجام دیتا تھا اور انہیں بھی کورونا ہوگیا تھا۔کورونا میں مبتلا ہونے کے بعد پادری کو صوبے کے بڑے شہر لوویرے کے ایک ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں کورونا کے درجنوں مریض زیر علاج تھے اور وہاں پر وینٹی لیٹرز کی بھی قلت تھی۔کورونا میں مبتلا ہونے والے 72 سالہ پادری گوسپے براردیلے کے لیے ان کے پیروکاروں نے وینٹی لیٹر کا خصوصی بندوبست کیا تھا اور انہیں علاج کے دوران وینٹی لیٹر فراہم کیا گیا مگر ہسپتال میں انہوں نے اپنا وینٹی لیٹر نوجوان مریض کو دیا۔رپورٹ کے مطابق عمر رسیدہ پادری نے اپنی زندگی کی پرواہ کیے بغیر سانس کی دشواری کا سامنا کرنے والے کورونا کے نوجوان مریض کو اپنا وینٹی لیٹر دیا اور بعد ازاں کچھ گھنٹے بعد پادری چل بسے۔عمر رسیدہ پادری کے ہلاک ہونے کے بعد ان کی لاش کو اپنے آبائی گاؤں لایا گیا مگر ان کی آخری رسومات میں کسی کو بھی شرکت کی اجازت نہیں تھی اور لوگوں نے پادری کا آخری دیدار اپنے گھروں کی کھڑکیوں اور بالکونیوں سے کیا۔