اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

بابری مسجد کی جگہ رام مندر بنانے کے فیصلے کا انعام ، سابق چیف جسٹس کو رنجن گوگوئی کوپارلیمنٹ کا رکن بنادیا گیا

datetime 17  مارچ‬‮  2020 |

دہلی(ساوتھ ایشین وائر)بابری مسجد کا متنازعہ فیصلہ دینے والے بھارتی سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس رنجن گوگوئی کو بی جے پی حکومت نے راجیہ سبھا کا رکن نامزد کرکے انعام سے نواز دیا۔بھارتی سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے گزشتہ سال نومبر میں بابری مسجد کی ملکیت انتہا پسند ہندوں کو دینے کا حکم سنایا تھا۔

راجیہ سبھا کے رکن ٹی جی تلسی کی ریٹائرمنٹ کے نتیجے میں خالی نشست پر انہیں رکن نامزد کیا گیا۔سائوتھ ایشین وائر کے مطابق گوگوئی نے پانچ ججوں کے اس بنچ کے سربراہ تھے جس نے گزشتہ سال 9 نومبر کو بابری مسجد ۔ رام جنم بھومی ایودھیا اراضی تنازعہ کا فیصلہ سنایا تھا ۔ سینئر وکلا سنجے ہیگڑے، پرشانت بھوشن، گوتم بھاٹیانے سابق چیف جسٹس رنجن گگوئی کو راجیہ سبھا رکن بنائے جانے پر شدید تنقید کی ہے۔القمرآن لائن کے مطابق سپریم کورٹ کے سینئر وکیل سنجے ہیگڑے نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اب یہ صرف ان کے ذاتی جوڈیشل ریکارڈ کا حصہ نہیں ہے۔ اس طرح سے انھوں نے اپنے ساتھ بیٹھنے والے سبھی ججوں کی آزادی اور غیر جانبداری پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ سائوتھ ایشین وائر کے مطابق سینئر وکیل گوتم بھاٹیا نے اس قدم کو آزاد عدالت کی موت قرار دیا ہے۔ انھوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ چیزوں کے واضح ہونے میں کچھ وقت ضرور لگا اور وہ کھل کر سامنے آ گیا، لیکن آزاد عدلیہ کی موت ہو گئی۔ آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین(اے آئی ایم آئی ایم) سربراہ اسدالدین اویسی نے اپنے ٹوئٹ میں سوال کر دیا ہے کہ کیا یہ معاوضہ ہے؟ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی لکھ دیا ہے کہ کوئی شخص آخر کس طرح ججوں کی آزادی کا بھروسہ کر سکتا ہے۔ القمرآن لائن کے مطابق مشہور و معروف وکیل اور سماجی کارکن پرشانت بھوشن نے بھی سابق چیف جسٹس کو راجیہ سبھا رکن بنائے جانے کے بعد اپنا سخت رد عمل سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ظاہر کیا ہے۔ سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے سربراہ دشینت دوے نے سابق چیف جسٹس کو راجیہ سبھا رکن بنائے جانے کو سیاسی معاملہ قرار دیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…