پیرس(آن لائن) فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے ایران کو انسداد عالمی دہشت گردی کی مالی معاونت کے طے شدہ اصولوں کی پاسداری میں ‘ناکامی’ پر بلیک لسٹ کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پیرس میں قائم ایف اے ٹی ایف نے مذکورہ فیصلہ لینے سے قبل تہران کو خبردار کیا تھا کہ وہ انسداد دہشت گردوں کی فنانسنگ کے قوائد کی پاسداری کرے۔
ایف اے ٹی ایف نے ایران کے تھوڑی گنجائش رکھتے ہوئے کہا کہ ‘ممالک کو چاہیے کہ وہ آزادانہ طور پر انسداد کے اقدامات اٹھائے’۔ اس ضمن میں کہا گیا کہ ایران کے ساتھ لین دین کی مزید جانچ پڑتال ہوگی، ایران میں فنانسنگ تنظیموں کا سخت بیرونی آڈٹ ہوگا اور ایران کے ساتھ کام کرنے والے بینکوں اور کاروباری اداروں پر بھی دباؤ ڈالا جائیگا۔غیر ملکی کاروباری اداروں کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے قوانین کے مطابق ایران کی تعمیل اہم ہے اگر تہران سرمایہ کاروں کو راغب کرنا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ خاص طور پر ایسے وقت میں جب امریکا نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ 2015 منسوخ کر کے تہران پر پابندیاں عائد کردی تھیں۔خیال رہے کہ امریکا ایران کے خلاف ‘زیادہ سے زیادہ دباؤ’ کی پالیسی پر زور دیتا رہا ہے۔واشنگٹن کا دعویٰ ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری امور، میزائل پروگرام اور مشرق وسطی میں ایرانی سرگرمیوں پر بات چیت ہونی چاہیے۔خیال رہے ایف اے ٹی ایف کی پابندی ایسے وقت پر سامنے آئی ہیں جب ایران میں پارلیمانی انتخابات کا عمل آج مکمل ہوا ہے جس کے نتائج کل متوقع ہیں۔حالیہ دنوں میں ایران نے ایرانی کونسل کے عہدیداروں پر پابندی عائد کی۔ امریکا نے دعویٰ کیا کہ انتخابات میں 7 ہزار انتخابی امیدواروں کو نااہل قرار دینا ایرانی عوام کی آواز کو دبانے کے مترادف ہے اور اسی پس منظر میں ان عہدیدار پر پابندی عائد کی گئی جنہوں نے انتخابی امیدواروں کو نااہل قرار دیا۔واضح رہے ایران اور سعودی عرب کے تعلقات میں بھی کشیدگی پائی جاتی ہے۔