اسلام آباد (نیوز ڈیسک) چین میں کرونا وائرس سے ممکنہ طور پر متاثرہ پاکستانیوں کو واپسی پر علاج معالجہ کیلئے تین سے چار ماہ تک انتہائی نگہداشت میں رکھا جائے گااور مکمل صحت یاب ہونے کے بعد انہیں واپس چین یااپنے گھروں میں جانے کی اجازت دی جائے گی تاکہ کرونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے۔ ذرائع کے مطابق چین میں کرونا وائرس سے متاثرہ پاکستانی طلبا و طالبات اور روزگار کے سلسلے میں
موجود لوگوں کو واپسی پر علاج معالجہ کیلئے یہاں جڑواں شہر کے ایک اہم مرکز میں رکھا جائے گا۔اس مرکز کے 6،7،8 نمبر بلاکوں کو اس کیلئے مختص کردیا گیاہے اوران بلاکس کوبہتربنانے کیلئے کروڑوں روپے کے فنڈز بھی ہنگامی بنیادوں پر جاری کئے گئے ہیں۔یہ مرکز گنجان آبادعلاقے میں ہے اہم عوامی سرگرمیاں یہاں ہوتی ہیں۔ماہرین کے مطابق بالفرض کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کے علاج معالجے کیلئے مختص بلاک عوامی ضرورت کے لئے خالی بھی ہوجائیں تو وائرس کے اثرات موجود ہوں گے۔یہ بھی معلوم ہواہے کہ اس مرکز کے قریب ایک یونیورسٹی و مدرسہ بھی موجودہے جس میں ہزاروں طلبا وطالبات رہائش پذیر ہیں اسکے علاوہ قریبی علاقوں کی آبادی میں بھی کرونا وائرس منتقل ہونے کا خدشہ رہے گا۔ مقامی لوگوں نے اس مرکز میں متاثرہ پاکستانیوں کو رکھنے کی اطلاعات پر اظہار تشویش کیاہے اور کہا ہے کہ اس سے دیگر کا بھی کرونا وائرس سے متاثر ہونے کا اندیشہ رہے گا۔ وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزیر صحت سے اپیل کی گئی ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ پاکستانیوں کیلئے پمس یا کسی اور سرکاری ہسپتال میں بلاکس یا وارڈز مختص کئے جائیں تاکہ ان کا صحیح اور بروقت علاج معالجہ ہوجائے اور کرونا وائرس کو پھیلنے سے بھی روکا جاسکے اور کسی آبادی میں خوف وہراس پھیلنے کا خدشہ بھی نہ ہو۔