چین میں کرونا وائرس سے ممکنہ طور پر متاثرہ پاکستانیوں کو واپسی پر چار ماہ تک انتہائی نگہداشت میں رکھنے کا فیصلہ، کروڑوں روپے کے فنڈز جاری کردیے گئے

16  فروری‬‮  2020

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) چین میں کرونا وائرس سے ممکنہ طور پر متاثرہ پاکستانیوں کو واپسی پر علاج معالجہ کیلئے تین سے چار ماہ تک انتہائی نگہداشت میں رکھا جائے گااور مکمل صحت یاب ہونے کے بعد انہیں واپس چین یااپنے گھروں میں جانے کی اجازت دی جائے گی تاکہ کرونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے۔ ذرائع کے مطابق چین میں کرونا وائرس سے متاثرہ پاکستانی طلبا و طالبات اور روزگار کے سلسلے میں

موجود لوگوں کو واپسی پر علاج معالجہ کیلئے یہاں جڑواں شہر کے ایک اہم مرکز میں رکھا جائے گا۔اس مرکز کے 6،7،8 نمبر بلاکوں کو اس کیلئے مختص کردیا گیاہے اوران بلاکس کوبہتربنانے کیلئے کروڑوں روپے کے فنڈز بھی ہنگامی بنیادوں پر جاری کئے گئے ہیں۔یہ مرکز گنجان آبادعلاقے میں ہے اہم عوامی سرگرمیاں یہاں ہوتی ہیں۔ماہرین کے مطابق بالفرض کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کے علاج معالجے کیلئے مختص بلاک عوامی ضرورت کے لئے خالی بھی ہوجائیں تو وائرس کے اثرات موجود ہوں گے۔یہ بھی معلوم ہواہے کہ اس مرکز کے قریب ایک یونیورسٹی و مدرسہ بھی موجودہے جس میں ہزاروں طلبا وطالبات رہائش پذیر ہیں اسکے علاوہ قریبی علاقوں کی آبادی میں بھی کرونا وائرس منتقل ہونے کا خدشہ رہے گا۔ مقامی لوگوں نے اس مرکز میں متاثرہ پاکستانیوں کو رکھنے کی اطلاعات پر اظہار تشویش کیاہے اور کہا ہے کہ اس سے دیگر کا بھی کرونا وائرس سے متاثر ہونے کا اندیشہ رہے گا۔ وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزیر صحت سے اپیل کی گئی ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ پاکستانیوں کیلئے پمس یا کسی اور سرکاری ہسپتال میں بلاکس یا وارڈز مختص کئے جائیں تاکہ ان کا صحیح اور بروقت علاج معالجہ ہوجائے اور کرونا وائرس کو پھیلنے سے بھی روکا جاسکے اور کسی آبادی میں خوف وہراس پھیلنے کا خدشہ بھی نہ ہو۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…