نئی دہلی(این این آئی)بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں سیاسی بے چینی سے نمٹنے کے لیے مرکزی وزرا کی طرف سے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مودی حکومت اپنے چھتیس سینئر وزرا کو مقبوضہ کشمیر روانہ کرے گی جو پچاس سے زائد مقامات کا دورہ کرکے عوام سے خطاب کریں گے۔ اس مہم کی ابتدا آئندہ چند روز میں ہوجائے گی۔ یہ وزرا جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں پنچائتی سطح پر
لوگوں سے رابطہ کریں گے اور انہیں حکومتی موقف پر قائل کریں گے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک ترجمان سدیش برمانیدعوی کیا کہ چونکہ اب کشمیر میں حالات معمول کے مطابق ہیں اس لیے وزارا اپنے اپنے ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینے کے لیے وہاں کا دورہ کریں گے۔لیکن کشمیر میں کمیونسٹ پارٹی کے رہنما یوسف تاریگامی جو حال ہی میں قید سے رہا ہوئے ہیں، کا کہنا تھا کہ حکومت کے یہ تمام دعوے جھوٹے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے کشمیر میں ترقی کاوعدہ کر کے خصوصی درجہ ختم کیا تھا اور اب ترقی تو دور کی بات، عالم یہ ہے کہ کشمیری بجلی، پانی اور گیس جیسی ضروری اشیا کے لیے ترس رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں حالات پہلے سے بدتر ہوچکے ہیں۔