پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

ا مریکہ میںممنوعہ اشیا کی تجارت کے الزام میں5پاکستانیوں پر فرد جرم عائد ملزمان امریکی اشیا خرید کر پاکستان کے کن 2اداروںکو بھیجتے تھے؟سنگین الزام لگا دیا گیا

datetime 16  جنوری‬‮  2020 |

واشنگٹن(این این آئی)پاکستان کے جوہری پروگرام کے لیے ممنوعہ اشیا برآمد کرنے کے الزام میں یک امریکی عدالت میں پانچ پاکستانیوں پر فرد جرم عائد کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ انصاف نے ایک بیان میں کہاکہ یہ کاروباری افراد ایک بین الاقوامی نیٹ ورک سے منسلک رہے ہیں۔

ان ملزمان پر الزام ہے کہ وہ امریکی ساختہ اشیا خرید کر پاکستان کے ایڈوانسڈ انجنیئرنگ ریسرچ آرگنائزیشن (اے ای آر او) اور پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (پی اے ای سی) کو بھیجا کرتے تھے۔ان غیر قانونی درآمدات کی کل تعداد 38 تھی جنھیں ستمبر 2014 سے اکتوبر 2019 کے دوران ناجائز طور پر درآمد کرنے کی کوشش کی گئی۔ تاہم ان اشیا کی تفصیلات سامنے نہیں آسکیں۔ان اشیا کو امریکہ کی 29 مختلف کمپنیوں سے حاصل کیا گیا۔تمام ملزم راولپنڈی کی ایک فرضی کمپنی بزنس ورلڈ سے منسلک تھے۔ نیو ہیمپشائر کی وفاقی عدالت میں ان افراد پر انٹرنیشنل ایمرجنسی اکنامک پاورز ایکٹ اور ایکسپورٹ کنٹرول ریفارمز ایکٹ کی خلاف ورزی کے الزام میں فرد جرم عائد کی گئی۔امریکی محکمہ انصاف کے مطابق پاکستان سے تعلق رکھنے والے 41 سالہ محمد کامران ولی، 48 سالہ محمد احسن ولی اور 82 برس کے حاجی ولی محمد شیخ کا تعلق کینیڈا کے علاقے مسی ساگا اور اونٹاریو سے ہے۔امریکی محکمہ انصاف کا کہنا تھا کہ اشرف خان محمد کا تعلق ہانگ کانگ سے جبکہ 52 سالہ احمد وحید کا تعلق برطانیہ کے شہر الفرڈ سے ہے۔ ملزمان کے وارنٹ جاری کیے گئے ہیں لیکن ابھی ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔پاکستانی کمپنیاں ایڈوانسڈ انجنیئرنگ رسرچ آرگنائزیشن اور پاکستان اٹامک انرجی کمیشن امریکی محکمہ تجارت کی اس فہرست میں شامل ہیں جن کے لیے تجارتی لائسنس درکار ہوتا ہے ۔

کیونکہ ان کی سرگرمیاں امریکی قومی سلامتی یا خارجہ پالیسی کے مفادات کے خلاف قرار دی جاچکی ہیں۔امریکی محکمہ انصاف نے بتایا کہ پی اے ای سی کو 1998 میں مشتبہ اداروں کی فہرست میں اس وقت شامل کیا گیا جب پاکستان نے جوہری دھماکے کیے۔اے ای آر او کو 2014 میں اس فہرست میں شامل کیا گیا جب امریکہ کو پتا چلا کہ یہ ادارہ فرضی کمپنیوں کی مدد سے پاکستان کی کروز میزائل ٹیکنالوجی اور یو اے وی پروگرام کے لیے اشیا کے حصول کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…